قائد جمعیت قائد پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا ریگل چوک کراچی میں مہنگائی کے خلاف مارچ میں انتہائی مختصر مگر مؤثر خطاب تحریری صورت میں
13 نومبر 2021
خطبہ مسنونہ کے بعد
زعماٸے قوم، میرے بزرگوں، دوستو اور بھاٸیو! آج مہنگاٸی کے ہاتھوں عام آدمی کی یہ حالت ہوچکی ہے کہ اسلام آباد پارلیمنٹ لاجز کے سامنے لوگوں نے اپنے بچے براٸے فروخت کے بورڈ لگاٸے ہیں کہ اُن سے اپنے بچوں کی بھوک نہیں دیکھی جاتی. یہاں اِسی صوبے کے ایک پولیس مین وہ اپنے افسر کے سامنے پچاس ہزار روپے پر اپنے بچے کو بیچنے کے لیے درخواست دے رہا ہے. یہاں پر اِسی صوبے میں اپنے بچوں کو زہر دے کر مارنے کے بعد ماں باپ خودکشی کرتے ہیں. کہاں تک ہم پہنچ گٸے ہیں. ہم نے تو پہلے دن کہا تھا کہ یہ حکومت چوری کی ووٹ سے آٸی ہے. یہ حکومت ناجاٸز ہے. یہ حکومت نااہل ہے. یہ حکومت نالاٸق ہے.
میرے دوستو! آج اگر ہم نے من حیث القوم اپنے وطن عزیز کو اِس بحران سے نہ نکالا، اور ایسے ناپاک اور ناجائز حکمرانوں کو ہم نے بحیرہ عرب میں جا کر غرق نہ کیا. تو پھر پاکستان کی بقا کا سوال پیدا ہوگا. آپ تاریخ پڑھ لے، دنیا کی تاریخ پڑھ لے. جہاں اقتصادی بحران اٸے ہیں وہاں انقلابات نے جنم لیا ہے. وہاں بغاوتوں نے جنم لیا ہے. قومیں مظبوط ہوتی ہیں، قومیں مستحکم ہوتی ہے. ملک پاٸیدار ہوتے ہیں. جب اُن کی معشیت مستحکم ہو اور عوام خوشحال ہو. لیکن آج اِس ملک کو کہا پہنچایا جارہا ہے. ہم بھیک مانگ کر دن رات گزار رہے ہیں. کبھی سعودی عرب سے بھیک مانگ رہے ہیں. کبھی چین سے بھیک مانگ رہے ہیں. کبھی کہاں دربدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور ہر جگہ اِنہی حکمرانوں کے ہاتھوں باٸیس کروڑ قوم کی رسواٸی ہورہی ہے. جو حکمران پوری قوم کے رسواٸی کا سبب بنتے ہیں اُن حکمرانوں کو قوم پر حکومت کرنے کا کوٸی حق حاصل نہیں ہے.
میں اِن حالات میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ نے کراچی کے شہر میں اِن حالات میں جب کہ ہر طرف مایوسی کا راج ہے، نوجوان مایوس ہے، مزدور مایوس ہے، چھوٹا دکاندار مایوس ہے. ہر کاروباری آدمی چاہے وہ اُستاد ہے چاہے وہ وکیل ہے، لیکن آج ہر ایک مایوسی کی طرف جارہا ہے. اِس ملک سے مایوس ہورہا ہے اِس حکومت سے مایوس ہورہا ہے. اور میں کہتا ہوں کہ اگر آج پاکستان کی سیاسی قیادت نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو پوری سیاسی قیادت سے قوم مایوس ہو جاٸے گی.
ان شاء اللہ پی ڈی ایم قوم کی امید ہے. پی ڈی ایم قوم کی آواز ہے. یہ سیاستدان عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں. اس بحران میں ہم نے قوم کا ساتھ دینا ہے. پاکستان تنہاٸی کی طرف جارہا ہے. ہم اداروں کو بھی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ حقاٸق کو سمجھے. اپنے کردار کا دوبارہ مطالعہ کرے. ماضی میں جو اُن سے غلطیاں ہوٸی ہے، اُن پر نظر ڈالے. اپنے گریبان میں جھانکے. اپنے کیے پر شرمندگی کا اظہار کرے. قوم سے معافی مانگے اور تب جاکر ہم ایک قوم بن کر ملک کو بچا سکیں گے.
اس وقت پی ڈی ایم پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے. ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے. اور ان شاء اللہ العزیز اس جنگ میں ہم جیتیں گے. ان شاء اللہ ہم جیتیں گے. ان شاء اللہ پاکستان میں عوام کی حقیقی نماٸندہ حکومت اٸے گی. اور وہ عوام کے مساٸل کو سمجھے گی. جو ہوا میں اڑ کر اٸے اور اقتدار پر مسلط ہوٸے انہیں پبلک کا کچھ پتہ نہیں ہے. ان کے سامنے ایک تخیلاتی دنیا بناٸی گٸی. جو کچھ ان حکمرانوں نے اقتدار سے پہلے کہا تھا ذرا ان کو بھی سنے اور آج کے ان کے کردار کو بھی سنے. پتہ ہی نہیں ملک کیسے چلاٸے جاتے ہیں. جن کو عوام کے مساٸل کا ادراک ہی نہیں ہے.
تو میرے محترم دوستو! یہ سفر چلے گا، آج کراچی سے شروع ہوگا 17 کو کوٸٹہ میں ہوگا، 20 کو پشاور میں ہوگا. لاہور تک جاٸے گا اور ان شاء اللہ ہم اسلام آباد تک جاٸیں گے.
اللّٰہ تعالی ہماری اِس جدوجہد کو قبولیت سے سرفراز فرماٸے. اور قوم کو ان ناجائز حکمرانوں سے نجات عطا فرماٸے. آپ کا بہت بہت شکریہ. اللّٰہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو.
ضبط تحریر: سہیل سہراب
ممبر ٹیم جے یو آٸی سوات
#teamjuiswat
ایک تبصرہ شائع کریں