لاڑکانہ قاٸد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا سیلاب زدگان سے مختصر خطاب
20 ستمبر 2022
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم اما بعد
میرے دوستو، میرے بھاٸیو، بہنوں، بیٹیوں! اِس میں کوٸی شک نہیں ہے کہ سیلاب کی حالیہ تباہ کاریوں نے پورے ملک میں جو صورتحال پیدا کی ہے جمعیت علماٸے اسلام نے پہلے ہی دن سے یہ اعلان کردیا تھا کہ جہاں بھی ہمارا کوٸی کارکن موجود ہے، رضاکار موجود ہے وہ نکلے اور متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے پہنچے، اُن کو ریسکیو کرے، مشکل سے نکالے، اُن کو راشن پہنچاٸے اور جب تک وہ پکانے کے قابل نہ ہو وہاں پکا راشن پہنچایا جاٸے، اور جو اُن کی ضرورتیں آپ کے بس میں ہیں وہ پورا کرے، الحَمْدُ ِلله ہمارے ساتھی پورے ملک کے یونین کونسلز کی سطح پر بیک وقت مصروف عمل رہے ہیں، اور الحَمْدُ ِلله آج یہاں پر جو یہ محفل ہے وہ بھی اُسی سلسلے کا حصہ ہے، یہ تباہ کاریاں جو ہوٸی ہیں جو ہمارے مشاہدے میں ہیں، پورے دنیا کے حکومتیں بھی مل جاٸے تو اِس کو بحال کرنے کی طاقت نہیں رکھتی، لیکن بہرحال انسانوں کا ایک فرض بنتا ہے کہ جتنا اُس کے بس میں ہو لوگوں کی بہتری کے لیے، لوگوں کی مدد کے لیے اِس مشکل وقت میں اپنا حصہ ڈالے، میں صرف جمعیت علماٸے اسلام کی بات نہیں کرتا، میں اُن تمام تنظیموں، اُن جماعتوں، اُن کارکنوں جنہوں نے اِس کارخیر میں حصہ ڈالا ہے اُن سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور اُن کی خدمات کی قدر کرتا ہوں، اللّٰہ تعالیٰ ہمارے اِن خدمات کو قبول فرماٸے اور یہاں پر جو المحمود ویلفیٸر ایسوسی ایشن لاڑکانہ نے جو کام کیا ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ہمارے شہید بھاٸی ڈاکٹر خالد محمود سومرو صاحب کی یاد ہے اور اُن کا جو دیا ہوا درس ہے آج اُس درس پر عمل درامد کیا گیا ہے، ان شاء اللہ اُن کو بھی اِس کا ثواب پہنچے گا اور یہ اُن کے لیے صدقہ جاریہ ثابت ہوگا۔
پاکستان بحیثیت مجموعی اِس وقت شدید اقتصادی مشکلات کا شکار ہے، یقیناً عالمی برادری اِس طرف متوجہ ہے اور باہر کی ممالک مدد بھی بھیج رہے ہیں لیکن اُس مدد کو عام آدمی تک پہنچنا چاہیے، وہ امانت ہے، وہ عام آدمی اور متاثرہ لوگوں کا حق ہے، اور اُس حق کو مارنے کی اجازت کسی کو نہیں ہے، ایک روپے جو باہر سے لوگوں کی مدد کے لیے آیا ہے، وہ عام آدمی تک پہنچنا چاہیے، اور اِس میں کسی بھی قسم کی خیانت کی گنجاٸش نہیں ہے، حکومت کا بھی فرض ہے، ہم نے تو واضح طور پر کہا تھا کہ یہ سیاسی مسٸلہ نہیں ہے، ہم سیاسی اختلافات کو بالاٸے طاق رکھنا چاہتے ہیں اور خالصتاً انسانی مسٸلہ سمجھ کر ہر مخالف کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ہم اپنے صوبے کے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، ہم یہاں صوبہ سندھ کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، اور کسی قسم کی اِس میں پارٹی سیاست اور سیاسی اختلافات کو نہیں آنا چاہیے، یہ خالصتاً انسانی معاملہ ہے، اور انسانی جذبے کے ساتھ ہمیں اِس سے نمٹنا ہے، اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ایک قدرتی آفت ہے، ہم امتحان اور آزمائش میں ہے، اور اِس میں بھی اللّٰہ ہمارا امتحان لے رہا ہے کہ ہم اس مشکل وقت میں کس قدر انسانیت کے کام آتے ہیں، ہمیں سچے دل کے ساتھ انسانیت کی خدمت کرنی چاہیے، اور متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے پہنچنا چاہیے۔
میں چوں کہ خود ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود تھا اور وہاں ہم بھی گِھرے ہوٸے تھے، ہمارے مدرسے اور ہمارے گھر بھی پانی میں ڈوبے ہوٸے تھے اور ایک لمبا عرصہ مجھے وہاں مقامی طور پر بہ مجبوری رہنا پڑا لیکن میں پورے ملک کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا، میں اُس وقت بھی رابطے میں تھا جب راشد محمود رات کے ڈھاٸی بجے خیرپور کی طرف روانہ ہوا، میں اُس وقت رابطے میں تھا جب صبح ساڑھے سات بجے وہ واپس آیا اور اُس نے مجھے وہاں کی کارکردگی بتاٸی، تو کوہستان کے ساتھ رابطے میں رہا، بلوچستان کے ساتھ رابطے میں رہا، وہاں اُن کو لوگوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر کی ضرورت پڑی، اُس کا انتظام کیا گیا، جو جو ہم سے ہوسکا کشتیوں کا انتظام کرنا پڑا تو اُس کے لیے میں یہ نہیں کہتا کہ ہم ہر جگہ پہنچ سکے ہیں، ہم نے ہر شخص کی مدد کرلی ہے، یقیناً جہاں ہم نہیں پہنچے اُن کو شکایت بھی ہوگی لیکن کوٸی تو پہنچا ہوگا، اور جو بھی پہنچا ہے وہ ہمارا بھاٸی ہے، وہ ہمارا ساتھی ہے اور اُس نے سب کی طرف سے کفایت کی ہے، اللّٰہ تعالیٰ اُن سب کو اجر عطا فرماٸے، اور سندھ میں اِس وقت جس طرح راشد سومرو صاحب نے آپ کو بتایا کہ میں کل سے مختلف جگہوں سے گزرتا ہوا آیا ہوں چند جگہوں پر میں رکا بھی ہو، اور صورتحال کو اپنے آنکھوں سے دیکھا ہے، اِس وقت بھی سڑک کے نیچے پانی ہے اور کوٸی بھی اپنے گھروں تک جانے کی سکت نہیں رکھتا، سڑکوں کے اوپر لوگ آباد ہیں، گرمی کے یہ دن وہ تپتی دھوپ میں گزار رہے ہیں، کس مشکل میں ہوں گے، کس حالت میں وہ وقت گزار رہے ہوں گے، یہ وقت انسانیت کی خدمت کرنے کا ہے جتنا آپ سے اور ساتھیوں سے ہوسکے، حکومت سے ہوسکے، تنظیموں سے ہوسکے، اُن کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے، اور لوگوں کی خدمت کے لیے آگے بڑھنا چاہیے، میں اِس وقت اِس محفل میں جب موجود ہوں یہاں پر بھی امداد تقسیم کی جارہی ہے، یہاں سے آپ کو جو بھی امداد دی جارہی ہے اُس کو بڑی خوشی سے قبول فرماٸے، اور اللّٰہ رب العزت کے ہاتھ میں ہم دے رہے ہیں اور اللّٰہ کے ہاتھ کے بعد وہ آپ کے ہاتھ میں جارہا ہے، رب العزت اُس کو قبول فرماٸے۔
وٰخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔
ضبط تحریر: #سہیل_سہراب
ممبر ٹیم جے یو آٸی سوات
#teamjuiswat
ایک تبصرہ شائع کریں