قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا سویڈن میں قرآن کریم کی بےحرمتی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے حرمت قرآن ریلی سے خطاب
23 جولائی 2023
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نحمدہ صلی علی رسولہ الکریم
برادران اسلام، میرے بزرگو، دوستو! آج کا یہ عظیم الشان اجتماع اپنے غصے اپنی ناراضگی اور سویڈن میں جو ایک سے زیادہ مرتبہ قرآن کریم کی توہین کی گئی، اس پر اپنے دکھ کا اظہار کر رہا ہے، قرآن کریم کی توہین کسی قیمت پر ہمارے لیے قابل برداشت نہیں اور ہم سویڈن کو بھی، ڈنمارک کو بھی اور تمام مغربی دنیا پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ قرآن پر حملہ ہو، جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموس پر حملہ ہو، امت مسلمہ اسے اپنے خلاف اعلان جنگ سمجھتی ہے اور یاد رکھو اگر مسلمان بپھر گئے تو تمہارے اوپر کرہ ارض کو تنگ کر دیں گے اور کہی بھی تمہیں جینے کا موقع نہیں ملے گا۔
میرے محترم دوستو! یہ تو مسلمان ہیں، جو وسیع نظر ہیں، اگر ہم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت اور رسالت پر ایمان رکھتے ہیں تو ہم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی اللہ کا سچا پیغمبر سمجھتے ہیں، اگر ہم قرآن کریم پر ایمان رکھتے ہیں، تو ہم انجیل کو بھی اللہ کی کتاب سمجھتے ہیں، اگر ہم قرآن کو اللہ کی کتاب کہتے ہیں، تو تورات کو بھی اللہ کی کتاب کہتے ہیں، اگر ہم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا پیغمبر سمجھتے ہیں تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بھی اپنا پیغمبر سمجھتے ہیں، آسمانی کتابوں کی عزت و احترام کرتے ہیں لیکن وہ تم ہو، وہ تم ہو کہ تم نے انجیل کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، وہ تم ہو جنہوں نے تورات کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، تم اپنی کتابوں کی حفاظت نہیں کر سکے! تم نے اس میں تحریف کر دی ہے لیکن مسلمان قرآن کی حفاظت جانتا ہے، ایک ایک حرف کی حفاظت جانتا ہے اور آج بھی قرآن ہی ایک آسمانی کتاب ہے کہ جو اول تا آخر زبر زیر بھی اس کا محفوظ ہے، اور ان شاءاللہ مسلمان اپنے خون کا نظرانہ دے کر اپنی قرآن کی حفاظت کریں گے (ان شاءاللہ)۔
میں امریکہ کو بھی بتانا چاہتا ہوں، میں پورے یورپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ تم نے گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ اسلام کو ختم کرنے، اسلام کے اداروں کو ختم کرنے کی جو منصوبے بنائے تھے اور نام نہاد دہشت گردی کا نعرہ لگا کر تم نے جو اشتعال پیدا کیا، مسلمانوں کے خلاف، مدارس کے خلاف، مساجد کے خلاف اور جس طرح تم نے دنیا سے اسلام کا نام و نشان مٹانے کی ٹھانی تھی، یہ جو تم قرآن جلا رہے ہو، یہ تمہارا وہ اشتعال ہے، وہ تنگ نظری ہے جو تمہارے چہرے سے لبرلزم کا نقاب اٹھا چکا ہے، تم تنگ نظر ہو، تم اسلام کو برداشت نہیں کر سکتے، تم مسلمان کو برداشت نہیں کر سکتے، لیکن اسلام بھی رہے گا، مسلمان بھی رہے گا، قرآن بھی رہے گا اور جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور نبوت بھی برقرار رہے گی۔
میرے محترم دوستو! میں عالم اسلام سے، تمام اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے، بشمول اپنے پاکستان کی ریاست سے یہ مطالبہ کرتا ہوں اور آپ کی تائید کے ساتھ کرتا ہوں، ان شاءاللہ یہ اجتماع پورے امت مسلمہ کا ترجمان ہے، ہم یہ مطالبہ کریں گے کہ تمام اسلامی دنیا، ہر ملک اپنا سفیر سویڈن سے واپس بلائے اور احتجاجاً واپس بلائے، تاکہ ان پر واضح ہو سکے کہ اسلامی دنیا اپنی کتاب، قرآن کریم کے لیے ایک جان اور ایک قوت ہے، اپنے پیغمبر کے ناموس کے لیے ایک جان اور ایک قوت ہے، ہمیں مل کر فیصلہ کرنا ہوگا اور ان شاءاللہ العزیز امت مسلمہ کی پوری تنظیم او آئی سی، وہ اس بات کا اعلان کرے اور ان شاءاللہ کرے گی، اگر ہم زندہ رہے، ہم میدان میں رہے، ان کو یہ فیصلہ کرنا پڑے گا، قرآن کا حق ہے ہمارے اوپر، رسول اللہ کا حق ہے ہمارے اوپر، ہم اس ایک اجتماع سے شاید وہ حق ادا نہ کر سکے لیکن ہم نے آگے بڑھنا ہے اور پوری دنیا کو اس طرف آگے بڑھنے سے روکنا ہے۔ ہمارے بھی کچھ ریڈ لائنز ہوتی ہیں، سرخ لکیر ہوتی ہے، تم نے سرخ لکیر کو کراس کیا ہے، ہم مزید آپ کی اس قسم کی حرکات کو برداشت نہیں کر سکیں گے اور اگر تم نہ روکے تو میں اعلان کرتا ہوں، کہ ان شاءاللہ دنیا کی کسی خطے میں بھی ہو، ہم تم سے اس کا بدلہ لیں گے ان شاءاللہ (نعرہ تکبیر اللہ اکبر لبیک لبیک)
میں یہ بھی آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں اور ہم مل کر یہ مطالبہ اٹھائیں گے کہ اگر اسلامی دنیا نے اپنے سفیر نہ بلائے، تو یہ احتجاج ہر جمعہ کے روز پورے ملک میں ہوتا رہے گا، چلتا رہے گا اور مسلمانوں کے آواز کو دبائی نہیں دی جائے گی، یہ ان شاءاللہ گونجتی رہے گی اور ہم اپنا مطالبہ منوا کر رہیں گے ان شاءاللہ العزیز۔
آپ نے بارش میں بھی بڑی استقامت کا مظاہرہ کیا، میں آپ کو اس کامیاب اجتماع پر مبارکباد بھی پیش کرتا ہوں، بڑی عجلت سے ایک دن کے نوٹس پر آپ کو بلایا اور آپ اتنی بڑی تعداد میں شریک ہوئے، یہ سلسلہ جاری رہے گا ان شاءاللہ، بھرپور طور پر جاری رہے گا ان شاءاللہ اور اپنا دباؤ بڑھاتے رہیں گے ان شاءاللہ، ان کو ہم پر مارنے نہیں دینگے ان شاءاللہ۔
میرے دوستو! پاکستان کی سرزمین سے آج کا یہ مظاہرہ، یہ بارش کا پہلا قطرہ ہے، یہ تحریک آگے بڑھتی رہے گی اور میں آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ اسرائیل، جو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کرتا ہے، پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ میں آواز اٹھاتا ہے، ان پر بھی واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ تمہارے ایجنٹ، وہ پاکستان میں ہار چکے ہیں، تمہارے ایجنٹوں کو جمعیت علماء اسلام کے ان ابابیلوں نے شکست دی ہے اور ایسا نہیں کہ ان کو ہم چھوڑیں گے، الیکشن ہوتے رہیں گے، ہم اقتدار میں ہوں گے یا نہیں ہوں گے، لیکن یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ اسرائیل اور اس کے ایجنٹوں کے خلاف ان ابابیلوں کی تحریک جاری رہے گی اور ہم نے کبھی سڑک نہیں چھوڑنا، ہم نے میدان نہیں چھوڑنا، ہم نے میدان پر رہنا ہے، الیکشن سے پہلے ہو یا الیکشن کے بعد، ہمیں آپ میدان میں پائیں گے۔ اسرائیل کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ اپنے جس ایجنٹ کے لیے تم نے وہاں آواز بلند کی ہے، ان شاءاللہ تمہیں مایوس کیا بھی ہے اور تمہیں مایوس کریں گے ان شاءاللہ۔ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کی تمہیں اجازت نہیں دی جا سکتی، اپنے ایجنٹوں کو اگر تم نے تحفظ دینا ہے، تو پھر اس کو اسرائیل بلا لو تل ابیب میں ان کو بسا لو، یہاں اب اس کے بعد ان کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
ہم اپنے وطن عزیز کے نظریے کو، اسلام کو، قرآن کریم کو، جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ناموس کو، آپ کے ختم نبوت کو، آپ کے نظام شریعت کو ان شاءاللہ پاکستان میں محفوظ رکھیں گے، اللہ کی مدد سے ان شاءاللہ العزیز۔ ہم نے ہتھیار نہیں ڈالے، ہم تمہارے خلاف جنگ پر ہیں اور یہ جنگ آخری کامیابی تک جاری رہے گی ان شاءاللہ۔ میں آپ کا شکر گزار ہوں، آپ نے جس طرح پورے پاکستان کے عوام کی نمائندگی کی ہے، بہت بڑا اجتماع منعقد کر کے آپ نے جس طرح حوصلے بڑھائے ہیں، یقینا آپ نے پاکستانی عوام کے حوصلے بڑھائے ہیں، آپ نے قوم کے حوصلے بڑھائے ہیں اور ان شاءاللہ العزیز یہ جنگ جارہی رہے گی۔
اختتامی دعا
ضبط تحریر: #محمدریاض
#TeamJuiSwat
ایک تبصرہ شائع کریں