لاڑکانہ سندھ: قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب کا طوفان اقصیٰ و شہید امن کانفرنس سے خطاب 30 نومبر 2023


لاڑکانہ سندھ: قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب کا طوفان اقصیٰ و شہید امن کانفرنس سے خطاب
 30 نومبر 2023

الحمد لله نحمدہ و نستعینه و نستغفره ونومن به ونتوکل علیه ونعوذ بالله من شرور انفسنا ومن سیئات اعمالنا 
من یھدہ الله فلامضل له ومن یضلله فلا ھادی له ونشھد ان لااله الاالله وحدہ لاشریک له ونشھد ان سیدنا وسندنا ومولانا محمدا عبدہ ورسوله صلی الله تعالی علی خیر خلقه محمد وعلی اله وصحبه وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا۔
اما بعد فأعوذ بالله من الشیطن الرجیم، بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تُطِیْعُوا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یَرُدُّوْكُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ۔ بَلِ اللّٰهُ مَوْلٰىكُمْۚ وَ هُوَ خَیْرُ النّٰصِرِیْنَ۔ سَنُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَاۤ اَشْرَكُوْا بِاللّٰهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًاۚ وَ مَاْوٰىهُمُ النَّارُؕوَ بِئْسَ مَثْوَى الظّٰلِمِیْنَ۔ صدق الله العظیم

جناب صدر محترم، مہمانان مکرم، حضرات علماء کرام، بزرگان ملت، برادران اسلام، میرے دوستو، جوانوں، دین اسلام پر مر مٹنے کے لیے ہر وقت تیار م ج ا ہدوں! اس عظیم الشان اجتماع کے انعقاد پر میں شہید اسلام جناب ڈاکٹر خالد محمود سومرو رحمہ اللہ کے پورے خانوادے ان کے صاحبزادگان جمیعت علماء اسلام لاڑکانہ اور پورے صوبہ سندھ کی جمعیت علماء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں نے اس سے پہلے بھی یہاں اسی میدان میں اسی عنوان کے ساتھ بڑے عظیم الشان اجتماعات سے خطاب کیا ہے اور ہر اجتماع سے میں نے یہ توقع وابستہ کی ہے کہ ان شاءاللہ یہ صرف صوبہ سندھ کی سیاست میں تبدیلی نہیں لائے گی پاکستان کی سیاست میں تبدیلی ائے گی اور میرے دوستو میرے بھائیو پاکستانیوں سندھ کے نوجوانوں! میں اپ کو واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ 75 سال گزر چکے اس وطن عزیز کے قیام کے 75 سال کا تجربہ کوئی معمولی تجربہ نہیں ہمیں تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم نے 75 سال اس ملک میں غلط قیادت کو منتخب کیا ہے اور اب ایک نئے زاویے کے ساتھ ملک کے نئے مستقبل کو سنوار نہ ہوگا نئے مستقبل کو تراشنا ہوگا ۔
میرے محترم دوستو! ہمارے اج کے اس اجتماع میں ہم صرف اپنے شہید بھائی کو خراج عقیدت پیش نہیں کر رہے ہم صرف ان کی قربانی سے اور ان کی خون سے وفاداری کا اظہار نہیں کر رہے جہاں ہم ان کے مشن کو اگے بڑھانے کا عہد کر رہے ہیں وہاں ہم اج پاکستان کی سرزمین پر ان اجتماعات کے ذریعے سے فلس طین کے م ج اہدین، غزہ کے غازیوں اور م ج اہدوں کو بھی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس معرکہ اقصیٰ میں پاکستان کا بچہ بچہ، پاکستان کا ہر جوان، پاکستان کا ہر شہری پاکستان کی ہر ماں اور بہن اپ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان شاءاللہ اپ کو کبھی بھی ہم تنہائی محسوس نہیں ہونے دیں گے ۔
میرے محترم دوستو! ویسے تو اج کل ہر طرف فلس طین کی تائید میں اور ا سر ا ئیل کے خلاف مطالبے کیے جاتے ہیں کہ اسر ا ئ یلی پروڈکٹ کا بائیکاٹ کیا جائے، تم اج بائیکاٹ کر رہے ہو ہم نے تو اسر ا ئیلی مصنوعات کا 15 سال سے بائیکاٹ کیا ہوا ہے اور ہم نے اللہ کی توفیق کے ساتھ جس استقامت کا مظاہرہ کیا ہے ہر قسم کے حالات گزرے لیکن اس فتنے کے مقابلے میں ہم نے کلمہ حق بلند کر کے صف اراستہ ہوئے جنگ لڑی اور اج ان کو مکافات عمل کے حوالے کیا ہے۔ ان شاء اللہ یہ فتنہ دوبارہ سر نہیں اٹھا سکے گا اور میں دنیا کی عالمی قوتوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں، پاکستان کے سیاہ و سفید کے مالکوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک تمہارا نہیں ہے یہ ملک پاکستان کے عوام کا ہے یہ ملک پاکستان کے حقداروں کا ہے اور ہم کبھی بھی کسی قیمت پر اس فتنے کو پاکستانی قوم پر مسلط ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہماری جنگ جاری ہے، ہماری جنگ جاری رہے گی اور ان کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
میرے محترم دوستو! ہمارے ایف ائی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل جو اپ سے خطاب بھی کر چکے ہیں ان کی تائید کے ساتھ میں ایک بات اپ کے نوٹس میں لانا چاہتا ہوں جب جنرل مشرف نے نیب ادارہ بنایا تو ہم نے پہلے مرتبہ اسی وقت کہا تھا کہ یہ سیاسی انتقام کا ادارہ ہے یہ احتساب کا ادارہ نہیں ہے لیکن وہ ادارہ بنایا گیا جب اٹھارویں ترمیم ہو رہی تھی تو میں نے پارلیمنٹ کی کمیٹی میں کہا کہ اس نیب کا خاتمہ کرو یہ امریت کی علامت ہے اور مسلسل ہمارا یہ موقف رہا لیکن ہمارے دوست پتہ نہیں کس مصلحت کا شکار تھے کہ وہ اس ادارے کو پھر باقی رکھتے تھے اور پھر باقی رکھتے تھے۔ کل ہائی کورٹ میں باقاعدہ طور پر نیب نے یہ کہا کہ میاں نواز شریف کے خلاف ہم نے فلانا کیس سپریم کورٹ کے کہنے پہ دائر کیا تھا ہمارے پاس کچھ بھی ثبوت کے لیے نہیں تھا۔ اس ادارے نے خود کہا کہ ہمارے پاس کچھ ثبوت نہیں تھے ہمیں تو سپریم کورٹ کے ایک جج نے کہا کہ اپ ان کے خلاف کیس دائر کرو کیس بناؤ اگر اج ایک کورٹ کے سامنے اس ادارے نے اعتراف کیا ہے کہ ہم کسی کے اشارے پر کسی کے خلاف مقدمہ بناتے تھے مقدمہ دائر کرتے تھے تو کیا اج اس ادارے کی حقیقت اور اس کا اصل چہرہ کیا بے نقاب نہیں ہوا ؟ کیا اس کے بعد بھی نیب ہونا چاہیے ؟ کیا اس کے بعد بھی ہم نیب جیسے ادارے پہ اعتماد کریں گے ؟ میں اپنی قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ کبھی ان فقیروں کی بھی مان لیا کرو نا، جب ہم بروقت اپ کو کہتے ہیں ہم نے بروقت کہا تھا کہ پاکستان میں ایک یہو د ی ایجنٹ کو لایا جا رہا ہے، پاکستان میں یہو د ی لابی کو تقویت دی جا رہی ہے اور اس نے پاکستان کو اس مقام پہ لا کھڑا کرنا ہے کہ ایک دن کہا جائے گا پاکستان نے اسر ا ئیل کو تسلیم کر لیا ہے، اگر اسر ا ئیل کو تسلیم کرنے کی بات اگے بڑھے گی تو فلس طین کہاں جائے گا ؟ فلس طین کی سرزمین کہا جائے گی ؟ فلس طین کی سرزمین عرب سرزمین ہے، فلس طین کی سرزمین جزیرہ عرب کا حصہ ہے اور جناب رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”جزیرہ عرب سے یہو د یوں کو نکال باہر کرو“ میں اسلامی دنیا کے حکمرانوں کو بھی مخاطب کرنا چاہتا ہوں، میں عرب دنیا کے حکمرانوں کو بھی مخاطب کرنا چاہتا ہوں اور میں ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اج فلس طین اور غزہ کی یتیم بچے اور بچیوں کا خون تمہیں پکار رہا ہے، وہاں کی بیواؤں کا خون تمہیں پکار رہا ہے، وہاں کے ماؤں اور بہنوں کا خون تمہیں پکار رہا ہے، وہاں بے بس اور نہتے نوجوانوں کا خون تمہیں پکار رہا ہے، کہ ہمیں چھوڑ کر بیت المقدس کو چھوڑ کر تم کس طرح اسر ا ئیل کو تسلیم کر رہے ہو اس خون میں اج دنیا کو پیغام دے دیا ہے کہ کسی مائی کا لال اسر ا ٸیل کی ناجائز وجود کو تسلیم کرنے کی جرات نہیں کر سکے گا (نعرہ تکبیر اللہ اکبر)۔
میرے محترم دوستو! ہمارے اجتماعات میں چاہے وہ پشاور میں ہوا، چاہے وہ کوئٹہ میں ہوا، چاہے وہ کراچی اور اج لاڑکانہ میں نظر ا رہا ہے یہ ایک عوامی سیلاب ہے یہ عوام کی رائے کا تعین کر رہا ہے اور ہم کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پاکستانی قوم کی رائے کا راستہ روک سکے ان شاءاللہ اور 2018 میں تم نے عوام کی رائے کو چوری کیا تم نے دھاندلی کی ہمیں پتہ ہے اس وقت بھی کچھ جرنیل اس بیرونی ایجنٹ کی پشت پر تھے ہم نے ان کو بھی چیلنج کیا ہم نے ان کو بھی واضح کیا کہ بھلا اپ کی رائے ہو بھلا تم نے فیصلہ کیا ہو ورنہ تمہاری تائید سے ایا ہو لیکن اب تمہیں بھی جانا ہوگا اور اس کو بھی جانا ہوگا (نعرہ تکبیر اللہ اکبر)۔
میرے محترم دوستو! ہمارے اس وطن عزیز میں قوم کو گمراہ کیا گیا، نوجوان کو گمراہ کیا گیا اور میں جس صوبے سے تعلق رکھتا ہوں وہاں کے نوجوان کو ان کے اقدار سے لا تعلق کیا گیا، مغربی تہذیب کا لباس اسے پہنا دیا گیا، مادر پدر ازاد معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کی گئی لیکن ان شاءاللہ یہ ملک پاکستان مسلمانوں کا ملک ہے یہاں اسلامی تہذیب کے علاوہ کوئی دوسری تہذیب نہیں چلے گی، اس ملک میں تم نے بڑی کوشش کی کہ ایک مذہب بیزار طبقہ سامنے ائے اور پاکستان کی اسلامی شناخت کو ختم کر کے اسے ایک سیکولر چہرہ دیا جائے سیکولر شناخت دی جائے لیکن ان شاءاللہ ہم میدان میں ہیں جس ملک کے لیے لا الہ الا اللہ کے نعرے پر لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانیں نچھاور کی تھی لاکھوں خواتین نے ماؤں بہنوں نے اپنی عزت قربان کی تھی ہم ان قربانیوں سے بے وفائی نہیں کر سکتے ہم ان قربانیوں سے غداری نہیں کر سکتے، ان شاءاللہ ان شاء اللہ لا الہ الا اللہ کی اواز پر قربانی دینے اور ان قربانی اور خون کی لاج رکھیں گے اور پاکستان کی سیاست میں ان شاءاللہ العزیز اب اس کے بعد تمہاری کوئی جگہ نہیں ہوگی۔
میرے محترم دوستو! یہ ہمارا مذاق اڑاتے تھے اور کہتے تھے کہ یہ تو بارواں کھلاڑی ہے اب کون ہے بارواں کھلاڑی ؟ اب ہاتھ میں بلّا نہیں بلی ہے۔ مجھے اپنے وطن عزیز کے اور اس قوم کے ان نوجوانوں پہ رحم اتا ہے جس سے ہمیں اپنے مستقبل کی امیدیں وابستہ تھی ہماری ایک نسل کو ضائع کر دیا، ہم نے دوبارہ ان کو اپنے راستے پہ لانا ہے ہدایت کے راستے پہ لانا ہے پاکستانی ہونے کے حوالے سے ان کو ہم نے راستے پہ لانا ہے ہماری ان سے ہمدردیاں ہیں وہ شاید بہک گئے وہ شاید خود سمجھ رہے تھے کہ واقعی یہ کوئی بہت بڑی تبدیلی لائے گا وہ ملک میں تبدیلی نہیں لا سکا، اللہ کے بندو تمہارے اندر تبدیلی لایا تمہیں مسلمان نہیں رہنے دیا اس نے، اپنے اندر جھانکو، ٹٹولو اپنے اپ کو، تبدیلی پاکستان میں نہیں لا سکتا نہ لا سکے گا نہ اس کے اندر اہلیت ہے اپ کے اندر تبدیلی لے ایا کہ نہ اب تمہارے اندر کوئی اسلام کی علامت نظر ارہی ہے نہ تمہارے اندر کوئی پاکستانی کی علامت نظر ارہی ہے۔ یہ ہے وہ عالمی سازش جو پاکستان پر حملہ اور ہوا آج امریکہ اور مغربی دنیا کو اسلام کے لفظ سے چڑ ہے، اسلام کی سیاست سے خوف ہے ہم جمہوری لوگ ہیں ہم ائین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دلیل کی بنیاد پر اپنا موقف پیش کرتے ہیں جس ملک میں امن و امان نہ ہو، اور میں اج بھی کہنا چاہتا ہوں سوچے لوگ اس بات پہ ہم الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ہم نے 2018 کے الیکشن کے خلاف اس لیے اواز بلند کی تھی کہ دوبارہ الیکشن کرائے تو دوبارہ الیکشن کا تو سب سے مطالبہ ہی ہمارا تھا لیکن الیکشن والا ماحول بھی تو دو وہ پرامن ماحول بھی تو دو جس میں لوگ گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنے جا سکے اور بحفاظت اپنے گھر واپس ا سکیں بھئی بکسیں لوگوں نے بھرنے ہیں لوگ نہیں ہوں گے تو پھر وہ ماحول بھی تو دو کہ ایک امیدوار ازادی کے ساتھ انتخابی مہم کو چلا سکے کیا یہ حق ہمارا نہیں ہے کہ ہم یہ بات کریں اور جب میں یہ بات کرتا ہوں تو کہتے ہیں یہ انتخاب ملتوی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن کو سوچنا پڑے گا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سوچنا پڑے گا جو اس وقت بھی کہتے ہیں کہ ہم د ہ ش ت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں کیا وہ ہمیں بتا سکتے ہیں کہ ملک میں واقعی امن ہے کیا ہم نے د ہ شت گردی پہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے ہمیں تو اب بھی کہا جا رہا ہے سرکاری ادارے ہمیں باقاعدہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ اپ لوگ انتخابی مہم میں نہیں نکلے جب ہم پبلک کے پاس نہیں جا سکیں گے ہم ان کے سامنے منشور پیش نہیں کر سکیں گے ہم لوگوں کے فریاد نہیں سن سکیں گے ہم ان کے مسائل نہیں سمجھ سکیں گے اگلے پانچ سال کے لیے ہم لوگوں سے کیا وعدہ کریں ان کی توقعات پر کیسے ہم پورا ہوں گے۔ ہمیں الیکشن چاہیے لیکن الیکشن کے لیے پرامن ماحول بھی چاہیے بعض علاقوں میں امن ہوگا وہ لوگ کہہ سکیں یہ کہ الیکشن کے لیے ہر بالکل ٹھیک ہے لیکن صوبہ خیبر پختون خواہ اور بلوچستان کی صورتحال اس وقت مختلف ہے۔ تو پاکستان کو اگر ایک پرامن ریاست نہیں بنایا جاتا تو پھر ایک خوشحال معیشت کی توقع بھی نہیں رکھنی چاہیے جمعیت علماء اسلام نے ملک کو امن بھی دینا ہے ملک کو خوشحال معیشت میں دے دی اور امن ہو یا خوشحال معیشت ہو دونوں مملکت کی زندگی کے لیے قران کا تقاضہ ہے دونوں مملکت کی زندگی کے لیے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا تقاضہ ہے اور ان شاءاللہ یہ مقصد ہم حاصل کر کے رہیں گے اللہ کی مدد اور اس کے نسبت سے یہ پیغام ہے ہمارا کہ اب حالات کو بدلنا ہے سندھ کی سیاست کو اپ نے بدلنا ہے ملک کی سیاست کو اپ نے بدلنا ہے اور ایک نیا مستقبل نئے جذبے اور نئے زاویے کے ساتھ اپ نے تراشنا ہے اللہ تعالی ہماری مدد فرمائے اور وہ ہمارا حامی و ناصر ہو اپ کا بہت بہت شکریہ

وَأٰخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔
ضبط تحریر: #سہیل_سہراب
ممبر ٹیم جے یو اٸی سوات
#teamjuiswat 



0/Post a Comment/Comments