عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ

اعلامیہ آل پارٹیز کانفرنس 13 اگست 2024 بروز منگل

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت کانفرنس کا یہ نمائندہ دینی قومی اجتماع وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کو درپیش سیاسی انتظامی معاشی دینی تہذیبی مسائل و مشکلات پر شدید اضطراف اور بے چینی کا اظہار کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ قومی معاملات میں مسلسل بیرونی دخل اندازی اور دستورِ شریعت کے ناگزیر تقاضوں سے صرفِ نظر کا یہ منطقی نتیجہ ہے جو موجودہ قومی خلفشار اور مختلف النوع بحرانوں کی صورت میں پاکستانی قوم کے لیے وبال جان بنتا جا رہا ہے جبکہ آج بھی اس دلدل سے نکلنے کا واحد راستہ بیرونی مداخلت سے آزادی اور خود مختاری کی بحالی اور دستورِ شریعت کی بالادستی میں ہے۔ قوم کے تمام طبقات سیاسی و عمومی حلقوں اور تمام ریاستی اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ یہ نمائندہ قومی و دینی اجتماع ان قومی مقاصد کے حصول کے لیے عزم نو اور ہمہ گیر قومی جدوجہد کو وقت کی اہم ضرورت سمجھتا ہے۔ بالخصوص اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نظریاتی اور ثقافتی تہذیبی شناخت کا تحفظ اور دستور کے مطابق ملی مسائل مثلاً دستور کی اسلامی دفعات کے عملداری عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے پاسداری اور شرعی قوانین و روایات کے تسلسل کو قائم رکھنے کے لیے تمام دینی و سیاسی حلقوں قومی طبقات اور ریاستی اداروں کا کردار ضروری ہے اس معاملے میں اداروں اور طاقتوں کی طرف سے پاکستان کے دستور و قانون کے بارے میں یکطرفہ موقف کا بار بار اظہار اور اس کے لیے سیاسی معاشی اور بیرونی دباؤ پاکستانی قوم کے عقیدے و ایمان اور حمیت و اہمیت کو چیلنج کرنے کی حیثیت رکھتا ہے اور قومی اداروں کا اس دباؤ سے مرعوب ہو کر عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور شرعی قوانین اور تہذیبی روایات کے بارے میں اپنے فیصلوں میں ابہام پیدا کرنا قومی تقاضوں کی اکثر منافی ہے جس کا پوری قوم کو متحد ہو کر سامنا کرنا ہوگا۔ اس کی تازہ ترین مثال قادیانی مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے جس میں آئین، قانون، شریعت، ملی تقاضوں اور قومی جذبات و احساسات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے شہری حقوق کے نام سے قادیانیوں کے لیے سہولت کاری کا ماحول پیدا کیا گیا ہے حالانکہ قادیانیوں نے دستور و قانون کے فیصلوں کو تسلیم کرنے سے مسلسل انکار کر رکھا ہے، بجائے خود دستور کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے اور اس کا نوٹس لینا اعلیٰ عدالتوں کی بہرحال ذمہ داری ہے چنانچہ یہ اجتماع عدالت عظمی کے مذکورہ فیصلے کو غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر شرعی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس فیصلے کو ازخود نظر ثانی کر کے دینی اور قومی تقاضوں اور دستور و قانون کے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور قادیانیوں کو دستور و قانون کا پابند بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کا اہتمام کیا جائے۔ یہ اجتماع تمام دینی و سیاسی جماعتوں، ارکانِ پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے پیدا کیے جانے والی ابہامات اور کنفیوژن کا فوری نوٹس لے کر ملک کی اسلامی شناخت اور مسلم امت کے عقیدہ کے پاسداری میں اپنا کردار ادا کرے۔ آل پارٹیز کانفرنس کا متفقہ اعلان ہے کہ 

1) چیف جسٹس آف پاکستان اس امر کو تسلیم کریں کہ قادیانی مبارک احمد کیس میں اس کے فروری اور جولائی 2024 کے فیصلے متنازع ہیں، اس فیصلے کو قرآن و سنت اور آئین کے مطابق کرنے کے لیے چیف جسٹس آئین کے مطابق از خود انتظام کرے اور فیصلہ درست کرے۔

 2) امتناع قادیانیت آرڈیننس اور تمام اسلامی قوانین کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھایا جائے گا اور اسلامی قوانین اور شعائر اسلام کی ہر قیمت پر تحفظ کی جائے گی۔

3) سات ستمبر 1974 آئین پاکستان میں تحفظ ختم نبوت کے آئینی ترمیم کے 50 سال مکمل ہونے پر 7 ستمبر 2024 لاہور مینار پاکستان پر ختم نبوت کانفرنس ملت اسلامیہ پاکستان کی متفقہ مشترکہ تاریخ ساز کانفرنس ہوگی، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

(اور میں اس اعلامیہ کا حصہ بنانا چاہوں گا اس بات کو کہ 7 ستمبر 2024 کو لاہور مینار پاکستان پر جو ایک ملک گیر اجتماع ہوگا اور جس میں 7 ستمبر 1974 کی ترمیم کی یاد منائی جائے گی، اسے یوم الفتح کے طور پر منایا جائے گا، میں واضح اعلان کرتا ہوں کہ اس کے بعد پھر ہم مزید اگلے اقدام کا فیصلہ کریں گے ممکن ہے یہ کانفرنس جو وہاں منعقد ہوگی وہ ایک بحر بے کنار ہوگی لیکن اسی سے ہی ایک ایسا سیلاب اٹھے گا جو پھر ملک میں ان قوتوں کو بہا کر لے جائے گا اور یہ ہم سنجیدگی سے کہہ رہے ہیں، ہمارے تمام ادارے ہمارے اس فیصلے کو سنجیدگی سے اس کا نوٹس لیں، عدالت اس کا نوٹس لے، عدالت مادر پدر آزاد نہیں ہیں! وہ قرآن و سنت کی پابند ہے، وہ آئین پاکستان کی بھی پابند ہے، وہ قانون کی بھی پابند ہے اور اس کی پابندی کرتے ہوئے اپنے خیالات و نظریات اور اپنے اندر کا جو خبث باطن ہے اس کی بنیاد پر ہمیں اپنے نظریات ہمارے اوپر مسلط نہ کریں نہ ہم ان کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ قائد جمعیۃ مولانا فضل الرحمٰن صاحب مدظلہ)

 4) غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر شرعی اور اپنے حلف کے برعکس متنازعہ فیصلہ کرنے والے ججوں کے خلاف حکومت پاکستان فوری طور پر سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجیں، نیز آل پارٹیز کانفرنس کی جانب سے بھی ان ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

5) آل پارٹیز کانفرنس پارلیمانی کمیٹی کو مشترکہ موقف سے آگاہ کر رہی ہے۔ 

تو یہ ہمارا اعلامیہ ہے اسی پر اب دعا کر لیں کہ اللہ تعالیٰ ہماری مدد فرمائے اور ہم حق پر ہیں ان شاءاللہ اور ہمارا موقف صحیح ہے اللہ تعالیٰ حق والوں کا ساتھ دیتا ہے، اللہ ہمارے دلوں میں اخلاص بھر دے جو کام اخلاص سے شروع ہوتا ہے اللہ کی مدد غیب سے آتی ہے اور ان شاءاللہ کامیابی آپ کا قدم چومے گی۔

واٰخر دعوانا ان الحمدللہ رب العالمین


ضبط تحریر: #محمدریاض

ممبر ٹیم جے یو آئی سوات

#teamJUIswat

اعلامیہ

اسلام آباد: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس | قانون تحفظ ناموس رسالت | اعلامیہ

Posted by Maulana Fazl ur Rehman on Tuesday, August 13, 2024


0/Post a Comment/Comments