عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے مولانا فضل الرحمان کا خطاب


عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب کا خطاب

13 اگست 2024


عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر حضرت اقدس مولانا ناصر الدین خاکوانی صاحب دامت برکاتہم عالیہ، کچھ عرصے سے آپ تمام حضرات اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ قادیانیوں کا مسئلہ جو آئین و قانون کی رو سے طے ہو چکا ہے کہیں نہ کہیں سے اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ پاکستان نے انہیں غیر مسلم قرار دیا ہے اور دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا ہے لیکن بین الاقوامی سطح پر بھی عالمی قوتیں ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ پاکستان، ریاست پاکستان پر ان کا دباؤ بڑھتا ہے اور اگر حکومتیں اس حوالے سے کچھ نہیں کر پاتی تو پھر عدالتیں اس میں کود پڑتی ہیں اور بڑے معصومیت کے ساتھ فیصلوں میں ایسا مواد ڈال دیا جاتا ہے کہ جس سے اس فتنے کو تحفظ بھی ملتا ہے اور انہیں دوبارہ سر اٹھانے کا موقع بھی ملتا ہے۔ 

حال ہی میں ایک سادہ مقدمہ جس میں ایک قادیانی کے ضمانت کا مسئلہ ہے اور عدالت کو اختیار ہے کہ اگر وہ کسی کو ضمانت پر رہا کرے تو کر جائے لیکن فیصلے میں انہوں نے جو غیر ضروری طور پر مداخلت کی ہے اور ایسی ایسی عبارتیں اس میں شامل کی ہیں اور اس کو اپنے فیصلے کا حصہ بنایا ہے کہ جس سے قادیانی فتنے کو اپنا لٹریچر شائع کرنے کا بھی حق دیا گیا ہے یہاں تک کہ قرآن کریم کی تحریف کرنے کا اس کی تفسیر میں تحریف کرنے کا حق بھی دے دیا گیا ہے اور ان کو بطور ایک فرقے کے یہ حق دیا گیا کہ وہ اگر ایسا کرنا چاہیں تو یہ اس کا حق ہے۔ ایک عدالت نے تو باقاعدہ ایک قادیانی کا نام ذکر کر کے اس کو احمدی مسلم فرقے کے نام سے اس کو یاد کیا ہے اگر ادارے اس حد تک جاتے ہیں تو ظاہر ہے کہ اس پر امت مسلمہ کا موقف واضح طور پر سامنے آنا چاہیے۔ آج ابتدائی طور پر صرف دینی اور مذہبی جماعتوں کو دعوت دی گئی ہے، مدارس کے نمائندوں کو دعوت دی گئی ہے، پہلے یہ حضرات بیٹھ کر اس کو اپنے علمی اور دینی زاویے سے ہر طرف سے بھرپور تجزیہ کر کے ایک موقف اپنا لیں پھر دوسری جماعتوں سے بھی سیاسی جماعتوں سے بھی بات کی جا سکتی ہے ان کو اپنا موقف سمجھایا جا سکتا ہے لیکن ضروری ہے کہ پہلے علمائے کرام ایک موقف بنائیں اور اس ایک موقف کو بعد میں متعارف کرائیں اور دوسری دنیا کو اس حوالے سے مطمئن کریں۔ 

میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا شکر گزار ہوں انہوں نے ہمیں اس جانب متوجہ کیا اور اس محفل کا اہتمام کیا اور ہمیں موقع دیا کہ ہم اس حوالے سے گفتگو کریں اپنی آراء پیش کریں اور ایک متفق آراء پر مجتمع ہو کر اپنے موقف کو دنیا کے سامنے رکھیں۔ ہماری طرف سے کوئی رد عمل ہوگا تو تب کچھ معاملہ بنے گا ورنہ اگر وہ محسوس کریں کہ رد عمل کمزور ہے یا ہے نہیں تو پھر انہوں نے اور آگے بڑھنا ہے۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کے پیروکار اگر اس کی نبوت پر کوئی ایمان نہیں لاتا تو وہ اس پوری امت مسلمہ کو کافر کہتے ہیں اور عالمی دنیا امت مسلمہ کی رائے پر تو ناراض ہے کہ آپ کیوں ان کو غیر مسلم کہتے ہیں لیکن ان سے یہ نہیں کہتے کہ آپ پوری امت مسلمہ کو کافر کیسے قرار دے رہے ہیں؟ یک طرفہ سب چیزیں چل رہی ہیں، تو اس لحاظ سے بہرحال ہم نے اپنا فرض پورا کرنا ہے اور جب ہم اپنا فرض پورا کریں گے تو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا و شفاعت بھی نصیب ہوگی اور اللہ تعالیٰ کی مدد بھی شامل حال رہے گی اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو۔ میں ابھی فی الحال کسی گفتگو پہ اکتفا کرتا ہوں اور دوسرے مقررین احباب اس حوالے سے اپنی اپنی گفتگو فرمائیں گے، ان شاءاللہ ان کی گفتگو کا ایک اچھا نتیجہ سامنے آئے گا اس سے ہماری معلومات میں اضافہ ہوگا اور اس سے ہمیں ایک اچھی رہنمائی ملے گی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اجر عظیم عطا فرمائے۔ السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

ضبط تحریر: #سہیل_سہراب

ممبر مرکزی ڈیجیٹل میڈیا کونٹنٹ جنریٹرز/ رائٹرز، ممبر ٹیم جے یو آئی سوات، کوآرڈینیٹر تحصیل بریکوٹ

#teamJUIswat


اسلام آباد: عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس،قانون تحفظ ناموس رسالت

Posted by Maulana Fazl ur Rehman on Tuesday, August 13, 2024

0/Post a Comment/Comments