سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا افطار پارٹی کے بعد میڈیا سے اظہار خیال
19 مئی 2019
بسم اللہ الرحمن الرحیم. نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔
سب سے پہلے تو میں جناب بلاول بھٹو زرداری صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جناب آصف علی زرداری صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
کہ انہوں نے پاکستان کی تمام مقتدر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو افطار پارٹی پر اپنے گھر دعوت دی اورپھر تمام رہنمایان قوم اور زعمائے ملت جمع ہوئے اور افطار پارٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں ملکی صورتحال پر گفتگو اور بات چیت کا موقع ملا اور تمام زعماء نے اس وقت جو ملک کو درپیش صورتحال ہے جو چیلنجز ہے اور جس طرح ملک اقتصادی طور پر بیٹھ رہا ہے
اور عالمی دنیا میں ہم ایک سب سے زیادہ کمزور ترین ملک کی طور پر متعارف ہورہے ہیں تو ظاہر ہے کہ یہ کچھ نااہل لوگوں کی ،، جو عوام کے نمائندے نہیں انکے اقتدار میں آنے کی نتیجے میں ایسا ہوا اور چھ سات مہینے کے اندر ملک ایک ایسے گہرے سمندر کی طرف جا پڑا ہے
کہ اب اسکو سنبھالنا اس کشتی کو سنبھالنا ظاہر ہے کہ ملک کے ان تمام زعماء کا ایک فریضہ بن جاتا ہے اور قومی فریضے کے احساس کیساتھ آج ہم یہاں اکٹھے ہوئے ہیں تو ظاہر ہے کہ اس وقت رمضان شریف چل رہا ہے اور کوئی بزرگ ہمیں افطار پارٹی میں بلائے گا تو حاضر ہوجائینگے لیکن ان شاءاللہ عید الفطر کے بعد جہاں تمام سیاسی جماعتیں اب میدان میں آنے کیلئے پرعزم نظر آرہی ہیں وہاں ایک مشترکہ سٹریٹیجی بنانا اور ایک مشترکہ حکمت عملی بنانا اور ایک مشترکہ حکمت عملی کیلئے ایک مشترک کاز کا تعین کرنا تو اس کیلئے ایک آل پارٹیز کانفرس بھی ہوگی
اور جس طرح تمام دوستوں نے اتفاق رائے کیساتھ مجھے یہ ذمہ داری دی ہیں ان شاءاللہ العزیز عید الفطر کے بعد بہت جلد ان کی تاریخوں کا فیصلہ بھی کرلیا جائیگا . اور یہ ان شاءاللہ ایک طویل مشاورت ہوگی جو پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو وقت مہیا کرے گی اور اس پر سوچنے اور غور کرنے مشترکہ حکمت عملی کیلئے،،،
تو میں سمجھتا ہوں کہ آج کی افطار پارٹی اس لحاظ سے بہت ہی اہمیت کی حامل اور معنی خیز ہے کہ اس نے آنے والے مستقبل کیلئے کسی ایک خاکے کا تعین کرلیا ہے اور اب اس قابل ہونگے کہ ہم تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر بیٹھ کر ایک ہی حکمت عملی اور ایک کاز کے کیساتھ میدان میں آئے اور ہم اس قوم کی آواز بنے حالات ہمارے سامنے ہیں. مستقبل ہمیں نظر آرہا ہے
کہ یہ ملک کدھر جارہا ہے اس سارے صورتحال میں ہچکولے کھاتے ہوئے اور غرقاب ہونے کے قریب اس کشتی کو ہمیں کیسے بچانا ہے کیسے اس کو ساحل تک پہنچانا ہے یہ ساری چیزیں ہماری مدنظر ہونگی ان شاءاللہ العزیز ہم اس کاز کو حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے اللہ تعالی ہماری حامی و ناصر ہو.
ایک تبصرہ شائع کریں