کوئٹہ: صوبائی امیر جمعیت علماء اسلام مولانا عبدالواسع اور مرکزی رہنما بی این پی ساجد ترین ایڈووکیٹ کی مشترکہ پریس کانفرنس
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کا حلقہ پی بی 45 کے ضمنی انتخابات پر جمعیت علماء اسلام کے امیدوار کی حمایت کا اعلان
کوئٹہ: ہر جگہ احتجاج اور راستے بند ہے بلوچستان میں اس وقت مرکز و اسٹیبلشمنٹ کی ناقص پالیسی کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ ساجد ترین ایڈووکیٹ
کوئٹہ: 8 فروری کے انتخابات سلیکشن تھا جمہوری پارٹیوں کا راستہ روکنے کیلئے جعلی اسمبلیاں بنائی گئی جس کی وجہ سے بلوچستان جل رہا ہے ہر مکتبہ فکر کے افراد سراپا احتجاج ہے۔ ساجد ترین ایڈووکیٹ
کوئٹہ: 5 جنوری کو حلقہ 45 پر الیکشن ہونے جارہے ہیں۔ ساجد ترین
کوئٹہ: بی این پی اور جمعیت کا آج سے نہیں کہی دہائیوں سے تعلق ہے۔ ساجد ایڈووکیٹ
کوئٹہ: مرحوم قائد سردار عطاء مینگل اور مولانا مفتی محمود مرحوم کا اپنا تعلق ہے۔ ساجد ترین
کوئٹہ: بلوچستان کی جو صورتحال ہے اور وسائل کو بے دریغ لوٹا جارہا ہے اس حالات میں جمہوری قوتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ساجد ترین
کوئٹہ: فارم 47 کا راستہ روکنے کیلئے بی این پی کے امیدوار غلام رسول مینگل کو جمعیت کے امیدوار عثمان پرکانی کے حق میں دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔ ساجد ایڈووکیٹ
کوئٹہ: بلوچستان کے مسئلے کا واحد حل صاف اور شفاف الیکشن ہے عوام کے ووٹوں سے منتخب نمائندوں کو موقع دیا جائے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: مرضی اور فارم 47 سے منتخب کردہ نمائندوں کی وجہ سے بلوچستان کے حالات کبھی حل نہیں سکتے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: بی این پی مینگل کے مشکور ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: حلقہ 45 پر بی این پی مینگل نے اعلان کیا جو جمعیت کے امیدوار کے حق دستبردار ہوئے جس پر ہم ان کے مشکور ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: نیشنل پارٹی نے بھی جمعیت کے امیدوار کی حمایت کی۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: تمام جماعتیں متحد ہوگئے ہیں اب طاقت کے زور پر کسی اور کو چور دروازے سے آنے کی اجازت نہیں دینگے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: عثمان پرکانی کے پانچ ہزار اور پی پی کے 500 ووٹ ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: کسی نے بھی پی پی کے امیدوار کی حمایت نہیں کی ہے ، بدقسمتی سے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ مولانا عبدالواسع
قلعہ عبداللہ پر نواز کاکڑ کامیاب تھا لیکن پھر بھی ان کو ناکام بنایا۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: سیاسی اور جمہوری قوتیں متحد ہے ان تمام حالات کا مقابلہ کرینگے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: ہم مقابلہ کرینگے ہار کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔ مولانا عبدالواسع
دوسرے کے کندھوں پے آنے والوں کا حشر پی ٹی آئی کی طرح ہوگا پی پی اور ن لیگ کو سبق سیکھنا ہوگا۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: پی ٹی آئی کو بھی مشورہ دیا تھا کہ دوسروں کندھوں پے آنے سے گریز کیا جائے لیکن آج ان کا حشر ہم سب کیلئے واضح مثال ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: گزارش ہے کہ پی پی اور ن لیگ ہمت کرے کہ تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوگئے تو وہ بھی جمہوری راستے کے ذریعے سیاست کرے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: آنےوالا وقت جمہوری قوتوں کا ہے ہم آج بھی پر عزم اور باہمت ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: اگر شفاف انتخابات ہوتے ہیں تو عثمان پرکانی کو آج ہی مبارک ہوں۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: کے پی کے ایک ضلع میں سینکڑوں لوگوں کو قتل کیا ہے لیکن اس پر کوئی سننے اور پوچھنے والا نہیں ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: قوم میں انتشار پھیلا پے حکمران کو ہوش کے ناخن لے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: افغانستان میں میں مداخلت ہماری بقاء میں نہیں ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: ناقص پالیسی کی وجہ سے تمام ہمسایہ ممالک ساتھ کے تعلقات خراب ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: افغانستان کیلئے بھی فارم 47 بنادیا ہے لیکن انہوں نے بتایا ہم فارم 47 والے نہیں ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: حکمرانوں کے پاس نہ خارجہ اور نہ داخلہ پالیسی ہے ایک دن عوام نکلیں گے ال بنگلہ دیش اور شام طرز کر طرح انقلاب لیکر آئیں گے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: بلوچستان کے زمینوں کو پنجاب اور سندھ کے لوگوں کو الاٹ کیے جارہے ہیں۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: اب ایک منصوبہ اور بنایا جارہا ہے ہماری سائل کی پٹی کے زمینوں کو بھی آلاٹ کیا جارہا ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: اپنے سرزمین سے ہمیں مہاجر کیا جارہا ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: بلوچستان کے تمام وسائل کو مرکز کے حوالے کیے جس کی جمعیت اور بی این پی سمیت دیگر کی مخالفت کی وجہ سے بل واپس لیا گیا۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: یہاں تک کہ ہمارے گھروں کو بھی آلاٹ کیے ہیں۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: معلوم نہیں کہ ہمارے قبریں بھی آلاٹ نہ ہو۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: زرعی ٹیکس لگایا جارہا ہے ایک بوند کیلئے ٹیکس کیا جائے گا۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: سولر سسٹم سے کیا زراعت ہوگا۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: دکی میں خوف و ہراس ہے لیکن دکی کے عوام حکومت کو اربوں روپے کا ٹیکس دیا جارہا ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: تمام بارڈز بند کیے ہیں ہمارا کاروبار کا دارومدار بارڈرز اور زراعت سے وابستہ ہے۔ مولانا عبدالواسع
کوئٹہ: عوام کی جنگ لڑرہے ہیں اور آخری دم تک لڑینگے۔ مولانا عبدالواسع
ایک تبصرہ شائع کریں