جماعت کو نقصان کس نے پہنچایا؟ قسط نمبر 05، نچلی سطح پر تنظیمی ڈھانچہ اور یونٹس کی کمزوری

 جماعت کو نقصان کس نے پہنچایا؟ قسط نمبر 05، نچلی سطح پر تنظیمی ڈھانچہ اور یونٹس کی کمزوری

کسی بھی فصل کی کاشت کے لیے زمیندار جو بنیادی اقدامات کرتے ہیں اُن میں سب سے پہلے زمین میں ہل چلانا، اُس کے بعد فصل کے حساب سے زمین کی تیاری کرنا، مناسب پانی دینے کے لیے نہر سے چھوٹی چھوٹی نالیاں کھود کر کھیت تک پہنچانا، پھر اُس میں بیج ڈال کر وقتاً فوقتاً اُس کی دیکھ بھال کرنا شامل ہے، اُس کے بعد موسم اور مرض وغیرہ کے حساب سے اسپرے کا انتظام بھی کرتا ہے تاکہ فصل کو کیڑے مکوڑوں اور دوسرے غیر ضروری گھاس پوس سے محفوظ کیا جاسکے، اِن سب مراحل سے گزر کر اُن کو ایک اچھی فصل کی صورت میں اپنے محنت کا ثمرہ مل جاتا ہے۔

اب اگر ایک زمیندار اِن بنیادی باتوں کا خیال نہیں رکھتا، وقت پر فصل کے لیے زمین تیار نہیں کرتا، مناسب دیکھ بھال کا انتظام نہیں کرتا، پانی وقت پر نہیں دیتا، اسپرے وغیرہ وقت پر نہیں کرتا، تو ایسے میں فصل اور اچھی آمدن کی امید رکھنا اعلی درجے کی بیوقوفی ہی ہوسکتی ہے۔

کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے نچلی سطح پر تنظیمی ڈھانچہ اور یونٹس کا قیام انتہائی ضروری ہے کیوں کہ یہ اُن کے بنیادی فیلرز میں سے ہے، اگر آپ کے بنیادی فیلرز کمزور ہیں تو یقینی طور پر آپ ایک بڑی اور مضبوط عمارت کا خواب نہیں دیکھ سکتے یہ تب ہی ممکن ہوگا جب بنیادی فیلرز مضبوط ہوں گے۔

جمعیت علماء اسلام پاکستان کی کمزوری کا ایک بنیادی وجہ یہی ہے کہ اکثریتی علاقوں میں تنظیمی ڈھانچے اور یونٹس یا تو سرے سے ہے ہی نہیں اور اگر ہے بھی تو برائے نام، اب ایسے میں کسی بھی پروگرام کی کامیابی کے چانسز انتہائی کم ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایسی صورتحال میں بڑے پھر پروگرام یا کسی جلسے کی انعقاد سے کتراتے ہیں، الیکشن میں بھی پھر نتیجہ ہمارے سامنے ہوتا ہے اکثر ہمیں پولنگ سٹیشنز پر ڈیوٹی کے لیے لوگ بھی نہیں ملتے اور پھر کرائے کے بندوں کو بٹھانا پڑتا ہے۔

کسی بھی مقامی پروگرام کی کامیابی کے لیے اگر آپ کے پاس تین چار سو تک بندے موجود ہو تو پھر آپ ایک کامیاب پروگرام کرسکتے ہیں، اِس کے لیے وہی زمیندار والی بات دہرانی ہوگی، مثال کے طور پر ایک تحصیل لیتے ہیں اُس تحصیل میں آپ کے پاس پندرہ بیس ویلج کونسلز ہیں سب سے پہلے کوشش کرے کہ اُن تمام ویلج کونسلز کی سطح پر فعال تنظیمیں بنائی جائیں اور کوشش کی جائے کہ کم از کم تیس سے پچاس تک بندے اُس میں شامل کیے جائے، جب یہ تنظیمیں فعال ہو جائے اُس کے بعد چھوٹے چھوٹے یونٹس کا قیام عمل میں لایا جائے، اِس کا فائدہ آپ کو ہر میدان میں ملے گا، پھر چاہے وہ کوئی بھی پروگرام ہو، جلسہ ہو، استقبال ہو، جلوس ہو، الیکشن مہم ہو یا پھر الیکشن کا دن، آپ کو دربدر ٹھوکریں کھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم صرف الیکشن کے دنوں میں ہی متحرک ہو جاتے ہیں اور اُس کے بعد پھر لمبی تان کر سو جاتے ہیں، اب وہی بات کہ ایک دو مہینوں میں نہ تو کھیت تیار ہوسکتی ہے، نہ ہی فصل کی کاشت مکمل ہوسکتی ہے، لازمی بات ہے کہ پھر اچھی فصل اور آمدن کی توقع رکھنا عبث ہے۔ (جاری ہے)

#سہیل_سہراب ✍️

#teamJUIswat


0/Post a Comment/Comments