جماعت کو نقصان کس نے پہنچایا؟ قسط نمبر 03، شخصیت پرستی
مؤرخین لکھتے ہیں کہ محمد بن قاسم نے دیبل کراچی میں امن و امان، اخوت اور بھائی چارے اور اسلامی نظام کا معاشرہ قائم کرنے کے بعد کچھ وقت وہاں گزارا اور جب وہ وہاں سے رخصت ہونے لگے تو لوگ اُن کی فراق میں زاروقطار رونے لگے، کچھ وقت گزرنے کے بعد لوگوں نے مشورہ کیا کہ کیوں نہ اُن کے بت بنائيں جائے اسی طرح اُن کو یاد کیا جائے گا اور کچھ عرصہ گزرنے کے بعد وہ لوگ ایک دفعہ پھر بت پرستی کی طرف مائل ہوگئے۔
دوستو جماعتی حوالے سے اگر دیکھا جائے تو آج ہم میں سے ہر ایک نے اپنے لیے جماعت کے اندر چھوٹے چھوٹے بت پال رکھے ہیں بظاہر ہم اسے عقیدت و احترام کا نام دیتے ہیں لیکن یہ حقیقت اُس وقت عیاں ہو جاتی ہے جب الیکشن کے دنوں میں ہمارے من پسند شخصیات کو ٹکٹ نہیں دیا جاتا تو پھر ہماری اصلیت سامنے آجاتی ہے اور جس کو ہم عقیدت و احترام کا نام دیتے ہیں اکثر ہم اُس حدود سے آگے نکل گئے ہوتے ہیں اور پھر جماعتی فیصلوں پر ناراضگی اور اعتراضات کرتے رہتے ہیں جس کا خمیازہ اکثر ہمیں نقصان اور شکست کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے، شخصیت پرستی کے اِس مرض میں کبھی کبھار ہم اتنے دور تک جاتے ہیں کہ پھر اسے انا کا مسئلہ بنادیتے ہیں اور اپنے امیدوار کے علاوہ پھر کسی دوسرے کو تسلیم نہیں کرتے، حالانکہ یہ کسی بھی نظریاتی ورکر کے شایان شان نہیں ہے۔
شخصیت پرستی بُت پرستی سے بھی زیادہ خطرناک ہے، کیونکہ بُت کا دماغ نہیں ہوتا جو خراب ہو جائے لیکن جب آپ انسان کی پوجا کرتے ہیں تو وہ فرعون بن جاتا ہے۔
جمعیت علماء اسلام پاکستان ایک مذہبی سیاسی جماعت ہے لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں کہ صرف علماء ہی الیکشن لڑنے کے اہل ہونگے غیر عالم کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر دستور کے مطابق ہر بالغ پاکستانی اِس جماعت کا رکن بن سکتا ہے تو پھر ہر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اِس جماعت کے پلیٹ فارم سے کتاب کے نشان پر الیکشن لڑے پھر چاہے وہ عالم ہو یا غیر عالم، ہاں ایک بات ضرور ہے کہ جو بھی الیکشن لڑنا چاہے انہوں نے جماعت میں کم از کم اتنا وقت گزارا ہو کہ وہ دستور اور منشور سے واقف ہو (ذاتی رائے)، ایسے میں اگر ایک غیر عالم بھی اسمبلی میں جاتا ہے تو وہ جماعتی دستور اور منشور کا ہی پابند رہتا ہے اور اِس کی زندہ مثالیں ہمارے سامنے اکرم خان درانی (سابقہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا)، اُن کے فرزند ذاہد خان درانی، حاجی غلام علی کی صورت میں موجود ہیں۔
تو میرے عزیز ساتھیوں کسی بھی شخصیت کے ساتھ عقیدت، عزت و احترام کا رشتہ رکھے اور ضرور رکھے لیکن بس یہ خیال رہے کہ یہ جماعتی فیصلوں پر کسی بھی صورت اثرانداز نہ ہو۔ (جاری)
#سہیل_سہراب ✍️
#teamJUIswat
ایک تبصرہ شائع کریں