موجودہ سیاسی حالات اور جمعیۃ علماء اسلام کا کردار
✍🏻 محمد اسامہ پسروری
پاکستان اس وقت سیاسی بحران، معاشی عدم استحکام اور سماجی مسائل سے دوچار ہے۔ قیادت کی کمی اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تقسیم نے عوام میں مایوسی پیدا کر دی ہے۔ ان حالات میں جمعیۃ علماء اسلام نے قومی سیاست میں مثبت اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔
جمعیۃ علماء اسلام نے ہمیشہ اسلامی اقدار اور جمہوری اصولوں کو فروغ دیا ہے۔ موجودہ حالات میں اس جماعت نے مختلف سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی قیادت نے قومی یکجہتی کو مضبوط کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
پارلیمنٹ اور عوامی اجتماعات میں جمعیۃ نے عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر آواز بلند کی ہے۔ ان کی قراردادیں اور تقاریر عوامی امنگوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
جمہوری عمل کی حمایت ہمیشہ جمعیۃ کی پہچان رہی ہے۔ حالیہ سیاسی بحران کے دوران بھی انہوں نے آئینی حدود اور اداروں کے احترام پر زور دیا ہے۔
جمعیۃ علماء اسلام کے رضاکار مختلف بحرانوں کے دوران عوام کی خدمت میں پیش پیش رہے ہیں۔ مہنگائی سے متاثرہ خاندانوں کی مدد ہو یا قدرتی آفات کے دوران ریلیف کا کام، جماعت نے ہمیشہ عملی اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان کے موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں قومی مفادات کو ترجیح دیں۔ جمعیۃ علماء اسلام کے کردار نے یہ ثابت کیا ہے کہ دیانتدار اور ذمہ دار قیادت ہی بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں