مولانا محمد رحیم حقانی – ایک نابغہ روزگار شخصیت
ہلال احمد دانش: کوآرڈینیٹر ڈیجیٹل میڈیا سیل ضلع سوات
مولانا محمد رحیم حقانی کا شمار ان شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی علمی، فکری اور انتظامی صلاحیتوں سے نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ ملک بھر میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا۔ ان کی پیدائش اگست 1960 کو گاؤں سرائے پائین، تالاش میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم زیارت تالاش سے حاصل کی اور میٹرک 1977 میں مکمل کیا۔ علمی تشنگی انہیں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک لے گئی، جہاں سے انہوں نے 1984 میں فراغت حاصل کی۔
تعلیم کے میدان میں ان کا سفر یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ انہوں نے ایم فل اسلامک اسٹڈیز اور ایجوکیشن پلاننگ اینڈ مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کیں۔ ان کی انتظامی صلاحیتوں کا مظہر خیبر پختونخوا میں مختلف عہدوں پر خدمات ہیں، جن میں سیکرٹری تعلیمی کمیشن، ٹیکسٹ بک بورڈ پشاور کے سینئر ریسرچ آفیسر، اور وحدت اساتذہ خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری جیسے اہم عہدے شامل ہیں۔
مولانا حقانی نے ایم ایم اے کے دورِ حکومت میں وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ ان کا یہ عہد ایک مثالی دور کے طور پر یاد کیا جاتا ہے، جس میں انہوں نے تعلیمی اور فکری اصلاحات کے لیے بھرپور کام کیا۔
تصنیفات: علم و دانش کے دریا
مولانا محمد رحیم حقانی کی تصنیفات علمی دنیا میں ان کی گہری بصیرت کا ثبوت ہیں۔ ان کی چند مشہور کتابیں درج ذیل ہیں:
انسانی حقوق، بت شکن طالبان، شہدائے بالاکوٹ: دہلی سے اوچ کوٹیگرام تک، حیات و خدمات ولی کامل مولانا محمد احمد صاحب، اعتدال پسند قیادت، ماں اور بچے کی صحت اور علمائے دین کی ذمہ داریاں، ووٹ کی شرعی حیثیت اور جمہوری عمل میں خواتین کی شمولیت، صحت، تندرستی اور اسلام، پیامِ حریت، تحریک طالبان افغانستان۔
ان کی تحریریں نہ صرف علمی حلقوں میں مقبول ہیں بلکہ معاشرتی شعور اجاگر کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
بین الاقوامی دورے اور تجربات
مولانا حقانی نے امریکہ، برطانیہ، ملائشیا، قطر، سعودی عرب، افغانستان، اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کے دورے کیے۔ یہ تجربات ان کے علمی اور فکری دائرے کو مزید وسعت دینے کا باعث بنے۔
موجودہ ذمہ داریاں اور حالیہ دورہ سوات
مولانا محمد رحیم حقانی اس وقت جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری کے عہدے پر فائز ہیں۔ حالیہ دنوں انہوں نے ضلع سوات کا 10 روزہ دورہ کیا، جس میں 5 تحصیلوں اور ضلع سوات کی انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد کے لیے بطور الیکشن کمشنر خدمات انجام دیں۔
دورے کے دوران انہوں نے خوازہ خیلہ اور چارباغ کے انٹرا پارٹی الیکشن میں راقم سے پرمغز اور سیر حاصل گفتگو کی، جو ان کی علمی گہرائی اور سیاسی بصیرت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان کی محفل کا ایسا اثر ہوتا ہے کہ انسان یہ چاہتا ہے کہ وقت یہیں تھم جائے اور یہ حسین لمحات کبھی ختم نہ ہوں۔
مولانا حقانی کی شخصیت مرنجان مرنج طبیعت، سادگی، وقار اور کتابوں کی محبت کا حسین امتزاج ہے۔ ان کی گفتگو اردو، فارسی، انگریزی اور پشتو کے حسین امتزاج سے مزین ہوتی ہے، جو سامعین کے دلوں پر گہرا اثر چھوڑتی ہے۔ ان کے اکابرین خصوصاً اپنے اساتذہ کے ساتھ گہرے لگاؤ نے ان کی تربیت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
مولانا محمد رحیم حقانی بلاشبہ علمی و فکری دنیا کے روشن ستارے ہیں۔ ان کی زندگی، خدمات اور شخصیت ہم سب کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ان سے ملاقات ایک ایسا تجربہ ہے جسے ہر کوئی بار بار دہرانا چاہے۔
![]() |
حالیہ دورہ سوات جنوری 2025 |
ایک تبصرہ شائع کریں