سیاست، ناانصافی اور عوام کی امید: جمعیۃ علماء اسلام کی قیادت۔ محمد اسامہ پسروری

سیاست، ناانصافی اور عوام کی امید: جمعیۃ علماء اسلام کی قیادت

✍🏻 محمد اسامہ پسروری

ہمارے وطن کا سیاسی منظرنامہ آج مایوسی، ناانصافی، اور عیاشی کا عکاس بن چکا ہے۔ عوام غربت، مہنگائی، اور بے روزگاری کے اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں، جبکہ ایوانِ اقتدار میں عیش و عشرت کی محفلیں عروج پر ہیں۔ حکمرانوں کے لیے سیاست ایک کاروبار بن چکی ہے، جہاں عوام کے مسائل پس پشت ڈال دیے جاتے ہیں، اور ذاتی مفادات کا کھیل کھیلا جاتا ہے۔

لیکن ان تاریکیوں میں ایک امید کی کرن جمعیت علمائے اسلام کی قیادت ہے، جو انصاف، خدمت، اور دیانت پر مبنی سیاست کی روشن مثال ہے۔ جمعیۃ علماء اسلام نے ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے اور ظالم نظام کے خلاف سینہ سپر ہوئی ہے۔ یہ جماعت نہ صرف دینی و ملی اصولوں پر کاربند ہے بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہتی ہے۔

جمعیۃ علماء اسلام کا ماضی گواہ ہے کہ جب بھی اس جماعت نے اقتدار سنبھالا یا کسی پالیسی میں کردار ادا کیا، تو عوام کے مسائل کو ترجیح دی گئی۔ چاہے وہ تعلیمی نظام میں اصلاحات ہوں، انصاف کی فراہمی ہو، یا غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات—یہ جماعت ہمیشہ عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے آگے بڑھتی ہے۔

آج ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام ان سیاستدانوں کو مسترد کریں جو صرف وعدے کرتے ہیں اور ان رہنماؤں کو موقع دیں جو عمل کرتے ہیں۔ جمعیۃ علماء اسلام کے پاس وہ قیادت اور وژن موجود ہے جو اس ملک کو کرپشن، ناانصافی، اور بدانتظامی سے نجات دلا کر ایک روشن اور مستحکم مستقبل کی جانب لے جا سکتی ہے۔

ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جمعیۃ علماء اسلام اور دیگر مخلص رہنماؤں کو اقتدار کے ذریعے ملک و قوم کی خدمت کا موقع عطا فرمائے اور اس وطن کو عدل و انصاف کا گہوارہ بنائے۔ آمین!


0/Post a Comment/Comments