جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے اہم فیصلہ جات



جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے اہم فیصلہ جات

جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس مورخہ 26 فروری بروز بدھ 2025ء جامعہ مدنیہ جدید رائے ونڈ لاہور میں زیر صدارت حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہ (امیر جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب) منعقد ہوا۔ سابقہ فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا گیا اور باہمی مشاورت و اتفاق رائے سے درج ذیل فیصلے کئے گئے۔

1۔ مورخہ 5 اپریل کو تونسہ میں امام اہلسنت مولانا عبدالستار تونسوی رحمہ اللہ کی یاد میں استحکام پاکستان کانفرنس منعقد ہوگی ، کانفرنس کے مہمان خصوصی قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہ العالی ہوں گے۔ کانفرنس کی انتظامی ذمہ داری ضلع تونسہ کی جماعت پر ہوگی البتہ ضلع ، کوٹ ادو، ملتان، لیہ ، مظفر گڑھ، راجن پور اور ڈی جی خان افرادی شرکت کے حوالے سے تعاون کریں گے نیز کانفرنس کے انتظامات و دعوتی مہم کے لئے صوبائی جماعت کی طرف سے مولانا صفی اللہ صاحب، مولانا جمال عبدالناصر صاحب، مولانا عامر فاروق عباسی صاحب ، حافظ غضنفر عزیز صاحب اور مولانا عبد المجید توحیدی صاحب معاونت کریں گے۔

2۔ مورخہ 12 اپریل بروز ہفتہ لاہور میں صوبائی مجلس شوریٰ (بشمول ضلعی امراء ونظماء) کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔

3۔ صوبائی مجلس عمومی کا دستوری اجلاس مٹی میں جامعہ قاسم العلوم ملتان میں منعقد ہوگا۔ (تاریخ کا اعلان بعد از رمضان کر دیا جائے گا) 

4۔ مورخہ 20 اپریل کے بعد صوبائی جماعت اضلاع کا باقاعدہ ترتیب وار دورہ شروع کرے گی ، دورے کا شیڈول اور اہداف وغیرہ سے متعلقہ تفصیلی ہدایات مجلس شوریٰ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔

5۔ صوبائی مجلس عاملہ نے ضلع بہاولپور اور گوجرانوالہ میں ضلعی مجالس عاملہ کی نامزدگی کے حوالے سے محترم نور خان ہانس صاحب کی سربراہی میں قائم صوبائی کمیٹی کی تجاویز پر حضرت امیر پنجاب مدظلہ کے فیصلے کی توثیق کی اور نامزد جماعتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔

6۔ ضلع بہاولپور، گوجرانوالہ اور وہاڑی کے بعض احباب کی جانب سے مرکزی جماعت کو اپیلیں دائر کی گئی ہیں ، اس حوالے سے مرکزی کمیٹی کے سربراہ سائیں مولانا عبدالقیوم ہالیجوی صاحب مدظلہ کا ایک خط حضرت امیر پنجاب مدظلہ کے نام موصول ہوا، جس میں صوبائی جماعت کا موقف طلب کیا گیا ہے۔ صوبائی ناظم عمومی حافظ نصیر احمد احرار صاحب کے ذمہ لگایا گیا کہ وہ مرکزی کمیٹی کو صوبائی جماعت کے موقف سے تحریری طور پر آگاہ کریں گے۔ نیز محترم نور خان ہانس صاحب کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ وہ بحیثیت ناظم انتخاب پنجاب مرکزی کمیٹی کو تحریری طور پر اپنے موقف سے آگاہ کریں۔

7۔ صوبائی جماعت نے دستور کی دفعہ 11 میں ذکر کردہ شعبہ جات قائم کر دیئے ہیں اور ہدایات جاری کی تھیں کہ اضلاع اور تحاصیل کی سطح پر بھی تمام شعبہ جات قائم کئے جائیں۔ تاکید مزید کی جارہی ہے کہ جن اضلاع و تحاصیل میں مذکورہ شعبہ جات قائم نہیں ہوئے ، فوری قائم کئے جائیں نیز ہر سطح کی جماعت (ضلع یا تحصیل) از خود شعبہ جات میں فعال اور ذمہ دار ساتھیوں کا تقرر کر کے بالائی نظم کو آگاہ کرے۔

8۔ نظم مالیات کے حوالے سے صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع کی رکنیت سازی کے مطابق درجہ بندی کی گئی اور دستور میں ذکر کردہ طریقہ کار کی روشنی میں ضلعی جماعتوں سے ماہانہ چندہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صوبائی جماعت ان شاء اللہ آئندہ ماہ (بعد از رمضان) سے باقاعدہ ماہانہ چندہ وصولی کرے گی، تعاون نا کرنے والی جماعتوں کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

9۔ اضلاع کے ذمہ ماہانہ دستوری فنڈ اور بینک اکاؤنٹ کی جملہ تفصیلات نظم مالیات کے سرکلر میں الگ سے جاری کی جارہی ہیں، واضح رہے کہ صوبائی جماعت کا جملہ لین دین اور آمدن و خرچ بذریعہ بینک اکاؤنٹ ہوگا (تفصیلات نظم مالیات کے سرکلر میں ملاحظہ فرمائیں) نیز ناظم مالیات حافظ تنویر مدنی صاحب نے سابق ناظم مالیات مفتی عبد الخالق مہار صاحب سے وصول کردہ حساب کی جملہ تفصیلات تحریری طور پر اجلاس میں پیش کیں جن پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

10۔ صوبائی و ضلعی جماعتوں کے مابین ربط و تعاون اور تنظیمی امور میں سہولت و بہتری کے لئے درج ذیل اراکین عاملہ کو ڈویژن نگران مقرر کیا گیا ہے۔

1۔ راولپنڈی: مولانا سعید الرحمن سرور صاحب 2۔ گجرات: مفتی شاہد مسعود صاحب 3۔ گوجرانوالہ: حافظ محمد تنویر مدنی صاحب 4۔ سرگودھا: مولانا صفی اللہ صاحب 5۔ لاہور: حافظ غضنفر عزیز صاحب 6۔ فیصل آباد: مولانا سید ذکریا شاہ صاحب 7۔ ساہیوال: حافظ نصیر احمد احرار صاحب 8۔ ملتان: محترم نور خان ہانس صاحب 9۔ ڈی جی خان : مولانا جمال عبد الناصر صاحب 10۔ بہاولپور: مولانا عامر فاروق عباسی صاحب۔ تمام اضلاع کے ذمہ داران تنظیمی امور، پروگراموں کے انعقاد اور عمومی مسائل کے حوالے سے متعلقہ ڈویژن نگر ان سے رابطہ رکھیں گے اور تعاون کے پابند ہوں گے۔

11۔ اجلاس میں ضلع اوکاڑہ کی تنظیمی صورتحال پر غور کیا گیا اور مصالحتی کمیٹی کے اراکین کے ساتھ بعض ذمہ دار ساتھیوں کے نامناسب رویہ پر بھی نقد کیا گیا ، فیصلہ کیا گیا کہ حضرت امیر پنجاب مدظلہ اور ناظم عمومی پنجاب ضلع اوکاڑہ کے امیر و ناظم عمومی کو از خود جلد طلب کریں گے اور ان کے مابین اختلافی معاملات پر فیصلہ کریں گے۔

12۔ ضلع لاہور و قصور میں قائم متوازی نظم کے حوالے سے مرکزی جماعت کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ جماعتی صفوں میں انتشار پیدا کرنے والے افراد کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔

13۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی شنید ہے، مقامی جماعتیں بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے لئے فوری مستعد ہوں اور مقامی سطح پر فعال ، سنجیدہ اور مضبوط نمائندوں کے انتخاب کے لئے ابھی سے کوشش شروع کر دیں۔

14۔ سابقہ سرکلر کے درج ذیل فیصلے تاکید مزید کے ساتھ دوبارہ ارسال کئے جا رہے ہیں۔

(الف) ہر سطح کی جماعتیں اپنی اپنی سطح پر پرچم کشائی مہم شروع کریں، ابتدائی مرحلے میں ہر تحصیل رکن عمومی کے گھر ، ادارے، دفتر اور عوامی مقامات پر پرچم نبوی لہرانا چاہیے ضلعی جماعتیں اس فیصلے پر اہتمام سے عمل کرائیں۔

(ب) صوبہ پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیل جماعتوں کو پابند کیا جا رہا ہے کہ سیکورٹی و انتظامی امور کے پیش نظر مرکزی قائدین یا دیگر صوبوں کے قائدین کو کسی بھی پروگرام میں دعوت دینے سے پہلے صوبائی جماعت سے باضابطہ اجازت لینا ضروری ہوگا۔ بغیر اجازت مدعو کئے گئے کسی بھی مہمان کو صوبائی جماعت روکنے کی مجاز ہوگی۔ مرکزی و صوبائی قائدین سے بھی درخواست کی جارہی ہے کہ وہ صوبائی جماعت کے بغیر پنجاب کے کسی بھی ضلع یا تحصیل سے دعوت قبول نا کریں تا کہ ان کی سیکورٹی واکرام کا مناسب انتظام کیا جا سکے۔

(ج) دستور کی دفعہ 3 ذیلی شق 5 کے مطابق کسی بھی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت (بلا استثناء) کا رکن جمعیۃ علماء اسلام کا رکن/عہدے دار نہیں بن سکتا۔ لہذا جمعیۃ علماء اسلام کے وہ تمام اراکین اور بالخصوص عہدے دارا اگر کسی بھی دوسری سیاسی یا مذہبی جماعت کے رکن یا عہدے دار ہیں تو وہ فوری طور پر دوسری جماعت کی رکنیت عہدے سے مستعفی ہو جائیں ، بصورت دیگر ان کے خلاف دستور کے مطابق کا روائی کی جائے گی۔ یادر ہے کہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت کو اس ضابطے سے استثناء حاصل نہیں ہے۔

15۔ اجلاس میں قاری سیف اللہ سیفی کے بھائی ، مولانا موسیٰ سیال کی اہلیہ ، مولانا عبد الواسع کی والدہ، قاری افتخار کی پھوپھی محترم شہزاد حنیف کی والدہ، قاری طاہر جلبانی، ڈاکٹر محمد زاہد صدیقی ، قاری محمد اکرم، ڈاکٹر نور محمد و غیر ہم کی انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی گئی اور مولانا آغا محمود شاہ کی والدہ، قاری سیف الرحمن راشدی کے بیٹے (تادم تحریر دونوں انتقال کر گئے) مولانا جمال عبد الناصر کی والدہ اور سردار راشد نعیم و دیگر بیماروں کی صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔

نوٹ: تمام اضلاع کے ذمہ داران صوبائی سرکلر کا مطالعہ کریں نقل فائل میں محفوظ کریں اور کاپی تحاصیل جماعتوں کو لازمی ارسال کریں۔ اللہ کریم حامی و ناصر ہو۔

والسلام

حافظ نصیر احمد احرار

جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب

جاری کرده: حافظ غضنفر عزیز

سیکرٹری اطلاعات جمعیۃ علماء اسلام صوبہ پنجاب


0/Post a Comment/Comments