انصار الاسلام: عزم و وفا کی درخشاں قندیل۔ ذکی اللہ سالار بنوی

انصار الاسلام: عزم و وفا کی درخشاں قندیل

تحریر: ذکی اللہ سالار بنوی

جب رات کی سیاہی چھا جائے اور طوفانوں کی گرج سنائی دے، جب حق کے محافظوں کو صبر و استقامت کی کڑی آزمائش درپیش ہو، تب کچھ مردانِ کار اٹھتے ہیں، جو صرف انسان نہیں، بلکہ وفاداری، جرات، اور ایثار کی جیتی جاگتی تصویر ہوتے ہیں۔ ان کا نام انصار الاسلام ہے، اور ان کی پہچان قربانی، وفا، اور استقامت ہے۔

یہ وہی سرفروش ہیں جن کی پیشانیاں سجدوں سے منور، جن کی آنکھیں بیداری کی دلیل، اور جن کے دل اپنے قائدین کی حفاظت کے جذبے سے لبریز ہیں۔ یہ وہی ہیں جو حق کے چراغ کے گرد پروانوں کی مانند گردش کرتے ہیں، جو طوفان کے سامنے دیوار بن کر کھڑے ہو جاتے ہیں، اور جو اپنی جماعت کے مشن کو ہر حال میں مکمل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

یہ محض محافظ نہیں، بلکہ تاریخ کے وہ سنہرے حرف ہیں جو حق کے سپاہیوں کی لازوال داستان لکھ رہے ہیں۔ ان کے سروں پر عزیمت کا تاج ہے، ان کے ہاتھوں میں اخلاص کی تلوار ہے، اور ان کے سینے عشقِ حق سے منور ہیں۔

انصار الاسلام کی یہ صفیں کسی مصلحت کی زنجیر میں جکڑی نہیں، ان کا رشتہ صرف اور صرف دین و ملت کی خدمت سے ہے۔ ان کے عزم کی چمک اس تلوار سے زیادہ تیز ہے جو کسی بھی باطل کے ارادوں کو کاٹ کر رکھ دے۔

ان کی حفاظت کسی دنیاوی طاقت پر نہیں، بلکہ خدا کے اس وعدے پر ہے جو اس نے ان لوگوں سے کیا ہے جو دین کے لیے صف بندی کرتے ہیں، جو حق کے لیے کھڑے ہوتے ہیں، اور جو باطل کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوتے ہیں۔

یہ وہی جانثار ہیں جو اپنے قائدین کے گرد دیوار بن جاتے ہیں، جن کی راتیں جاگتے ہوئے گزرتی ہیں، اور جن کا دن نگہبانی میں بسر ہوتا ہے۔ یہ میدان میں ہوں تو ہمت کا استعارہ، اور اجتماع میں ہوں تو نظم و ضبط کی تصویر۔

انصار الاسلام کا ہر سپاہی فقط ایک نظریہ لے کر اٹھتا ہے: "ہم نے حق کا پرچم تھام رکھا ہے، اسے گرنے نہیں دیں گے، چاہے اس راہ میں اپنے لہو کی ندیاں بہانی پڑیں!"

خراجِ تحسین ہے ان پر، جو وقت کے یزیدوں کے مقابل سینہ سپر ہیں۔ سلام ہے ان پر، جو ہر لمحہ باطل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔ دعائیں ہیں ان کے لیے، جن کی استقامت اہلِ حق کے لیے باعثِ افتخار ہے۔

یہ صرف ایک تنظیم نہیں، یہ چراغ ہے جسے طوفانوں کی آندھیاں بجھا نہیں سکتیں، یہ وہ دھارا ہے جسے باطل کی کوئی دیوار روک نہیں سکتی۔ انصار الاسلام کے ہر سپاہی کو میرا خراجِ عقیدت، میرا خراجِ تحسین!


0/Post a Comment/Comments