لاہور... اب تمھاری باری ہے
✍🏻 محمد اسامہ پسروری
لاہور… فقط ایک شہر نہیں یہ ایک احساس ہے یہ ان قدموں کی گواہی ہے جو صدیوں سے قافلوں میں آتے رہے… فاتح بھی.... فقیہ بھی.... اور فقیروں جیسے سچ بولنے والے بھی۔۔۔۔ اس شہر نے سلطنتوں کے جھنڈے بھی دیکھے اور ان کے زوال کی خاک بھی ۔۔۔۔ یہاں کے در و دیوار نے ماضی کے ہر رنگ کو اپنے اندر جذب کیا ھوا ہے ۔۔۔۔۔ لاہور وہ دل ہے کہ جب یہ دھڑکتا ہے تو پورا ملک دھڑکتا ہے پھر اس دھڑکن کی آواز دنیا کے کونے کونے میں سنائی دیتی ھے۔آج یہی دل غزہ کے زخموں سے تڑپ رہا ہے۔
فلسطین کی سرزمین پر گرتے بم اور سسکتی مائیں صرف عربوں کی آزمائش نہیں بلکہ ہر صاحبِ ایمان کا امتحان ہیں غزہ میں بہنے والا خون اُس ایک کلمے کی قیمت ہے جس پر ہم سب کا ایمان ہے مگر کتنے ہیں جو اس درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں؟ اور ان گنت ہیں جو بے حسی کی چادر اوڑھ کر خوابِ غفلت میں مدہوش ہیں۔
ایسے میں مولانا فضل الرحمن کی آواز جیسے بپھرتی ہوئی صدا مردہ دلوں پر دستک دے رہی ہے کراچی کی فضاؤں میں "اسرائیل مردہ باد" کے نعروں نے جیسے عالمِ اسلام کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا اب یہی صدا لاہور سے بلند ہونے والی ہے۔
27 اپریل 2025 وہ دن جب مینار پاکستان کی چھاؤں میں امت کے دل کی دھڑکن سنائی دے گی یہ وہ دن ہوگا جب لاہور صرف لاہور نہیں ہوگا بلکہ ظلم کے خلاف مزاحمت کا نشان ھوگا اور یہ مارچ صرف احتجاج نہیں ایک اعلان ہوگا کہ “ہم زندہ ہیں اور ہمارے دل مظلوموں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔”
اے اہلِ لاہور! یہ وقت ہے کہ آپ اپنی تاریخ کو پھر سے زندہ کریں آیئے، مینار پاکستان پر اکٹھے ہو کر غزہ کے بچوں ماؤں اور شہیدوں کو یہ بتا دیں کہ وہ جن لاہور تمہارے ساتھ ہے آیئے، وہ چراغ بنیں جو ظلم کی رات میں روشنی دے وہ صدا بنیں جو امت کو جگا دے وہ دستک بنیں جو ایوانوں کے بند دروازے توڑ دے۔
کیوں کہ اگر لاہور جاگ گیا… تو پنجاب کا ہر شہر بیدار ہو جائے گا۔
ایک تبصرہ شائع کریں