درد دل۔ تحریر: #سہیل_سہراب

درد دل 

تحریر: #سہیل_سہراب 

جمعیت علماء اسلام کے ابابیلوں، یہ وقت جماعتی صفوں میں اتحاد قائم کرنے کی ہے، آج کا وقت، جب امت مسلمہ عالمی سطح پر آزمائشوں کا شکار ہے، ہر طرف اسلام پر فکری و عملی حملے جاری ہیں، اور داخلی محاذ پر سیاسی، سماجی اور نظریاتی انتشار نے اپنی جڑیں مضبوط کر لی ہیں، ایسے وقت میں جمعیت علماء اسلام جیسی نظریاتی جماعت کے لیے سب سے بڑی ضرورت آپس کے اتحاد کی ہے۔ اس اتحاد کی بنیاد صرف سیاسی مفاد نہیں بلکہ ایک دینی و فکری ہم آہنگی اور مشترکہ جدوجہد ہونی چاہیے۔

جمعیت علماء اسلام کے کارکنان، جنہیں ہم "ابابیل" کہتے ہیں جو دین کی حفاظت کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے ان کے لیے اب سب سے بڑا معرکہ اپنے اندرونی صفوں کو منظم و متحد کرنے کا ہے۔ انتشار، گروہ بندی اور باہمی اختلافات نہ صرف جماعت کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ اس نظریاتی قافلے کے مقصد کو بھی کمزور کرتے ہیں۔

آج وقت کا تقاضا ہے کہ تمام ذیلی تنظیمیں، گروپ، اور اختلافی دھڑے ذاتی مفادات اور معمولی رنجشوں کو بالائے طاق رکھ کر ایک مرکز، ایک قیادت، اور ایک بیانیے کے گرد متحد ہوں۔ دشمن کی چالاکی کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں کسی قسم کی دراڑ نہ پڑنے دیں۔ جو لوگ جماعت کے نظریات سے مخلص ہیں، ان پر یہ فرض ہے کہ وہ جماعتی اتحاد کے لیے کردار ادا کریں، اختلافات کو افہام و تفہیم سے حل کریں اور نوجوان نسل کو مایوسی کی طرف جانے سے روکیں۔

یہ وقت نفرت اور الزام تراشی کا نہیں، بلکہ مشاورت، حکمت اور قربانی کا ہے۔ جو "ابابیل" تاریخ میں دشمن کے مقابلے میں جرأت کی علامت بنے، وہ آپس میں کیوں بکھر جائیں؟ کیا دشمن کی سازشیں ہمیں ایک دوسرے سے دور کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی؟ یہ وہ سوال ہے جس پر ہر کارکن کو سوچنا ہو گا۔

اگر ہم نے اس وقت ہوش مندی سے کام نہ لیا تو نہ صرف جماعت کمزور ہو گی، بلکہ وہ نظریہ جسے علامہ شبیر احمد عثمانیؒ، مفتی محمودؒ، اور دیگر اکابرین نے اپنے خون سے سینچا، وہ نظریہ دھندلا جائے گا۔

لہٰذا، جمعیت علماء اسلام کے تمام ابابیلوں سے گزارش ہے کہ اپنی صفوں کو مضبوط کریں، قیادت کے ساتھ خلوص رکھیں، اور فروعی اختلافات کو ختم کر کے ایک نظریاتی قافلے کی حیثیت سے قوم کے سامنے آئیں۔ یہی وقت ہے جماعتی صفوں میں اتحاد قائم کرنے کا۔ یہی وقت ہے تاریخ بنانے کا۔


0/Post a Comment/Comments