قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا کوئٹہ میں دفاع وطن و اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب

قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن صاحب کا کوئٹہ میں دفاع وطن و اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب

15 مئی 2025

الحمدلله الحمدلله وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی لاسیما علی سید الرسل و خاتم الانبیاء وعلی آله وصحبه و من بھدیھم اھتدی، اما بعد فاعوذ بالله من الشیطٰن الرجیم، بسم الله الرحمٰن الرحیم۔ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ۔ صدق اللہ العظیم 

جناب صدر، حضرات علماء کرام، زعماء قوم، بزرگان ملت میرے دوستو اور بھائیو ! آج یہاں کوئٹہ میں بلوچستان کے ہیڈ کوارٹر میں اہل بلوچستان کا یہ فقید المثال اجتماع اس کا اغاز کراچی سے ہوا تھا جہاں سندھ کے عوام نے تاریخ کی بے مثال شرکت اس اجتماع میں کی تھی اس کے بعد اہل پنجاب نے مینار پاکستان پر بے مثال اجتماع کا انعقاد کیا، پشاور میں تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع اہل سرحد نے کیا اور ہر جگہ پر جہاں بھی جمیعت علماء اسلام کا یہ قافلہ گیا عوام کا ایک بحر بے کراں امڈ آیا اور آج کی طرح تاحد نظر انسانوں کا سمندر تھا، ان اجتماعات نے جو قراردادیں پاس کی ہیں ان اجتماعات میں امت مسلمہ کے لیے اہل غزہ کے لیے اپنا نقطہ نظر اجاگر کیا ہے۔ یہ محض اہل پاکستان کی آواز نہیں یہ امت مسلمہ کی آواز ہے اور میرے پاکستانی بھائیو آپ کے یہ انسانی سمندر جہاں بھی ابھرے ہیں وہ امت کی آواز بن کر ابھرے ہیں اور دنیا کو بتایا ہے، امریکہ کو بتایا ہے، ٹرمپ کو بتایا ہے، اسلامی دنیا کے حکمرانوں کو بتایا ہے، یورپ کو بتایا ہے، اسرائیل کو بتایا ہے،صہیونی قوت کو بتایا ہے، نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ تم مسلمانوں کی جانیں تو لے سکتے ہو ان کا خون تو بہا سکتے ہو لیکن ان کے سر کٹ جائیں گے لیکن تمہارے سامنے جھکیں گے نہیں اور آزادی کی تحریک اگے بڑھتی چلی جائے گی۔

میرے محترم دوستو ! جب غزہ پہ حملہ ہوا تو مودی جی نے اسرائیل کی حمایت کی، بلا قید و شرط ان کی حمایت کی، ہندوستان کی تاریخ کی نفی کی، پچھلی حکومتوں کی نفی کی اور اسرائیل پہلے دن سے پاکستان کا دشمن ہے وہ پاکستان کے خاتمے کو اپنی خارجہ پالیسی کی بنیاد قرار دیتا ہے لیکن ہندوستان نے اسرائیل کا نمائندہ بن کر پاکستان پر حملہ کیا اور پاکستان کے جوانوں نے، پاکستان کے جانبازوں نے، پاکستان کے ہوا بازوں نے وہ جواب دیا کہ میں اعلان کر سکتا ہوں کہ اہل پاکستان نے اہل غزہ کا بدلہ لے لیا۔

یہود و ہنود کا یہ اتحاد یہ تاریخ کا حصہ ہے، ہمارے حکمران نہ معلوم کس خواب خرگوش پہ سوئے خراٹے مار رہے تھے، کس زعم میں مبتلا تھے، کس خوش فہمی کا شکار تھے جو اسرائیل کے بارے میں ڈگمگ پالیسی دیا کرتا تھا اور ماضی میں ہم نے حکمرانوں کے وہ رجحانات بھی دیکھے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی طرف جا رہا تھا اس وقت بھی جمعیت علماء اسلام نے کراچی میں ایک ملین مارچ کا انعقاد کر کے ان کا منہ بند کر دیا تھا، ان کے دانت توڑ دیے تھے اور ان کے اندر قوت نہیں رہی تھی کہ پھر وہ اسرائیل کی تسلیم کرنے کی بات کر سکیں۔ آج پاکستان نے پارلیمنٹ کے اندر حکمرانوں کی زبان سے یہ بات نکال لی ہے کہ اسرائیل اور انڈیا ایک ہیں یہود و ہنود ایک ہیں اور ان شاءاللہ جمیعت نے اپنا موقف پورے ملک پر منوایا، پورے ایشیا پر منوایا اور پوری دنیا پر اپنا موقف منوا کر رہے گا ان شاءاللہ العزیز۔

میرے محترم دوستو ! ہم آج یہاں کوئٹہ کی سرزمین سے عہد کرتے ہیں کہ آپ کسی حالت میں بھی تنہا نہیں ہے ہر حال میں امت مسلمہ آپ کے ساتھ ہیں، ریاست پاکستان آپ کے ساتھ ہیں، جمیعت علماء اسلام کا یہ جیالا آپ کے ساتھ ہیں، انصار الاسلام آپ کے ساتھ ہے۔ اگر ہمارے حکمران ہماری فوج کو ہمارے ہوابازوں کو ہمارے جانبازوں کو ہمارے ان جیالوں کو حکم دے، اجازت دے تو آج بھی ہم اسرائیل کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے لیے تیار ہیں۔

میرے محترم دوستو ! ان دنوں میں امریکی صدر ٹرمپ ہے عرب دنیا کی دورے پر ہے اور عرب دنیا کے ساتھ تجارتی روابط بڑھا رہا ہے، اقتصادی روابط بڑھا رہا ہے لیکن ہم پاکستان سے، اس سرزمین سے، کوئٹہ کی سرزمین سے ٹرمپ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی پشت پناہی سے باز آجاؤ یہ وہ ریاست ہے جو جبر کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے، یہ وہ ریاست ہے کہ جب پاکستان بنا تو ایک سال بعد اسرائیل وجود میں آیا، پاکستان نے سب سے پہلے اس کو ناجائز بچہ کہا اور انگریزوں نے، برطانیہ نے اسرائیل کا خنجر عربوں کے پیٹھ میں گھونپا جس سے آج بھی عربوں کا خون رس رہا ہے۔ عرب حکمرانوں ہوش میں اؤ، عرب حکمرانو اپنے آباؤ اجداد کی تاریخ کو یاد کر لو، ان کی جنگجویانہ جذبے کو یاد کرو، میدان میں اترو امت مسلمہ غیرت مند ہے تمہاری وجہ سے لگ رہا ہے کہ جیسے وہ اپنی غیرت و حمیت کھو بیٹھا ہے۔ پاکستان نے ہندوستان کو جواب دیا ریاستی قوت کے ساتھ جواب دیا دنیا کو بتا دیا کہ ایک اسلامی ملک اگر ہندوستان کی طاقت کے غرور کو خاک میں ملا سکتا ہے، اگر اس کی ڈیفنس سسٹم کو تباہ کر سکتا ہے تو آج بھی امت مسلمہ کا حکمران اسرائیل کی قوت کو تباہ کر سکتا ہے۔

میرے محترم دوستو! پہلگام کا واقعہ ہوا، دس منٹ کے اندر اندر الزام کا سارا ملبہ پاکستان پر پھینک دیا، ایف ائی ار بھی درج کرا دی اور سندھ طاس معاہدے کو توڑ دیا، اس کو معطل کر دیا، مودی جی یہ معاہدہ ہے یہ ٹریٹی ہے اس میں ورلڈ بینک ضامن ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادیں اس بات کو واضح کرتی ہیں کہ کوئی ایک ملک یک طرفہ طور پر کسی معاہدے یا ٹریٹی کو معطل نہیں کر سکتا تمہارا باپ بھی پاکستان کے پانی کو نہیں روک سکے گا اور اب جب تم نے یہ اقدام کیا تو اب جو اپ کے حصے میں دریا تھے اب اس پر بات ہوگی کہ یہ تمہارے ہیں یا ہمارے ہیں۔

میرے محترم دوستو! اقوام متحدہ کا چارٹر کہتا ہے کہ کوئی ملک دوسرے ملک کے خلاف نہ تو جارحیت کر سکتا ہے نہ ان کو دھمکیوں سے مرعوب کرنے کی کوشش کر سکتا ہے نہ طاقت کے ذریعے تنازعات کو حل کر سکتا ہے۔ مودی جی تو نے طاقت کے بل بوتے پر تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کی تمہارا ہم نے کیا حشر کر کے رکھ دیا، بیچارے سے اسمبلی میں بیٹھا نہیں جاتا اپنے ملک کی پارلیمنٹ ان پر لعن طعن کر رہی ہے، ایک طرف ہندوستان ہے جہاں کوئی یکجہتی موجود نہیں، کوئی حمایت حاصل نہیں، ایک طرف پاکستان ہے جہاں مکمل یکجہتی موجود ہے اور اس یک جہتی کی بنیاد جمیعت علماء اسلام نے رکھی ہے۔ 

اسرائیل نے اہل غزہ کے عام شہریوں کو بمباری کا نشانہ بنایا، بچوں کو نشانہ بنایا، خواتین کو نشانہ بنایا، بوڑھوں کو نشانہ بنایا اور ہندوستان نے بھی ہمارے مساجد و مدارس کو نشانہ بنایا۔ میں حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کوئی ایسا کام نہ کریں جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچائیں تم نے دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کی بات کی تم نے سندھ میں تشویش پیدا کر دی تم لوگ مائنز اینڈ منرلز بل لا رہے ہو بلوچستان میں بھی اور خیبر پختون خواہ میں بھی اس سے دو صوبوں کے حقوق کا مسئلہ پیدا ہوگا، تم نے دینی مدارس دینی تنظیمیں اور جماعتیں جو وطن عزیز کی دفاع میں آپ سے ایک قدم اگے صف اول میں جنگ لڑ رہی ہے آپ نے دینی مدارس کے اوپر ایک تلوار لٹکائی ہوئی ہے جو قانون تم نے اسمبلی میں پاس کیا تھا اس پر عمل درامد نہیں ہو رہا آپ کو ان تمام چیزوں سے واپس آنا ہوگا جو طے ہوا ہے اس پر عمل کرنا ہوگا اگر ملک کی یک جہتی کو اگر نقصان پہنچا تو حکمرانوں کے رویے سے پہنچے گا ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ قوم ایک ہے اور ایک صف میں ہے پاکستان ایک ملک ہے جس کے استقلال جس کے استقامت جس کی وحدت ہر وقت ہمیں عزیز ہے اور جس پر ہم کوئی کمپرومائز کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں لیکن جہاں تک حقوق کا تعلق ہے بلوچستان کے حقوق کے مالک بلوچستان کے وسائل کے مالک، بلوچستان کے عوام ہیں بلوچستان کے عوام کے بچے ہیں بلوچستان کے عوام کے انے والی نسلیں ہیں۔ خیبر پشتون خواہ ہے تو ان کے وسائل کے مالک وہاں کے عوام کے بچے ہیں ان کی نسلیں ہیں۔ سندھ کے وسائل کے مالک سندھ کے عوام ہیں۔ پنجاب کے وسائل کے مالک پنجاب کے عوام ہیں، کوئی ایک دوسرے کے وسائل پر قبضہ نہیں کر سکتا، نہ وفاق کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال سکے۔ ان شاءاللہ جمیعت علماء اسلام صوبوں کے حقوق اور ان کے وسائل کی جنگ صف اول میں جا کے لڑے گی ان شاءاللہ۔

میرے محترم دوستو! پورے خود اعتمادی میں رہنا ہے، پورے احساس برتری کے ساتھ ملک کی سیاست کرنی ہے اس ملک میں سیاست کرتے ہوئے ہم نے ایک خوددار قوم کو پیدا کرنا ہے ان کے خودداری کو ان کے شعور کو بیدار کرنا ہے اور ایک زندہ قوم کی طرح ہم نے دنیا میں جینا ہے ان شاءاللہ یہ جنگ جاری رہے گا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور ان شاءاللہ چند دنوں کے اندر ہم اگلے اجتماعات کا بھی اعلان کریں گے یہ سلسلہ جاری رہے گا اگلا جلسہ ایسا جلسہ شاید اگلا ہمارا حیدرآباد میں ہوگا تاریخ کا تعین بعد میں کر دیں گے اور آپ نے اس سفر کو جاری رکھنا ہے اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو۔

وَأٰخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔

ضبط تحریر: #سہیل_سہراب

ممبر ٹیم جےیوآئی سوات، مرکزی کونٹنٹ جنریٹرز رائٹرز 

#teamJUIswat

کوئٹہ ملین مارچ سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا اہم خطاب

Posted by Maulana Fazl ur Rehman on Thursday, May 15, 2025

0/Post a Comment/Comments