سہرودی گراونڈ ڈھاکہ بنگلہ دیش میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا عالمی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب


سہرودی گراونڈ ڈھاکہ بنگلہ دیش میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن مدظلہ کا عالمی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

15 نومبر 2025

الحمدللہ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی لاسیما علی سید الرسل و خاتم الانبیاء وعلی آلہ وصحبہ ومن بھیدھم اھتدی، اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ یُرِیدُونَ لِیُطْفِئُوا نُورَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِہِمْ ۚ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُورِہٖ وَلَوْ کَرِہَ الْکَافِرُونَ، صدق اللہ العظیم

گرامی قدر حضرت مولانا عبدالحمید صاحب، پیر صاحب مدم پور، فیڈریشن آف ختمِ نبوت کونسل کے تمام ذمہ داران و کارپردازان! میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ آپ نے آج بنگلہ دیش، ڈھاکہ میں اس تاریخی کانفرنس میں مجھے اور پاکستان کے دوسرے علماء کرام کو دعوت دی، اس میں شرکت کی سعادت بخشی۔ اور یہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے۔ برصغیر کے تمام مسلمان، تمام مکاتبِ فکر کے علمائے کرام اس عقیدے پر متفق ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا، اور اگر کوئی نبوت کا دعویٰ کرتا ہے تو وہ دائرۂ اسلام سے خارج تصور کیا جائے گا۔

آج یہاں ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں مجھے امت کا وہی اتفاق نظر آرہا ہے۔ بنگال کے لوگ، بنگلہ دیش کے لوگ تحریکی مزاج کے لوگ ہیں۔ جس مقصد کی طرف رُخ کر لیتے ہیں پھر سیلاب کی طرح آگے بڑھتے ہیں۔ لیکن میں ایک بات بتا دینا چاہتا ہوں کہ تحریک تسلسل کا نام ہے، تحریک تشدد کا نام نہیں ہے۔ امت کی وحدت، قیادت کی وحدت ایک اچھی علامت ہے، اور آج ختمِ نبوت کے عقیدے کے عنوان سے آپ کو اس اتحاد و اتفاق کا منظر نصیب ہوا ہے۔ ان شاءاللہ ہم آنے والے مستقبل میں اس کے اچھے اور کامیاب نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔

میرے محترم دوستو! پاکستان سے آئے ہوئے تمام علمائے کرام یہاں صرف حاضری دینے کے لیے نہیں آئے۔ وہ پاکستان کے برادر اسلامی ملک کے عوام کا خیرسگالی کا پیغام بھی بنگلہ دیش کے برادر مسلمانوں کے پاس لے کر آئے ہیں۔ دو بھائی اپنے گھر میں بھی جائیداد تقسیم کر لیتے ہیں، اپنا اپنا گھر بسا لیتے ہیں، اپنا اپنا کاروبار بنا لیتے ہیں، لیکن ان کے بھائی چارے میں کوئی فرق نہیں آتا۔ بنگلہ دیش کا مسلمان ہو یا پاکستان کا مسلمان ہو، وہ ایک مسلمان قوت ہے، وہ ایک امت ہے، وہ ایک جماعت ہے۔ اور ان شاءاللہ آج کے اس اجتماع سے، جہاں ہم نے ایک عقیدے کے حوالے سے بات کی ہے، یہ دو ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات میں مزید اضافے کا سبب بنے گا۔

میرے محترم دوستو! تمام علماء کرام بات کر چکے ہیں، اعلامیہ بھی جاری ہو چکا ہے۔ اب ظاہر ہے کہ مزید وقت لینا نماز کی تاخیر کا سبب بھی بنے گا۔ میں انتہائی شکر گزار ہوں اس عظیم اجتماع کے منتظمین و قائدین کا، اور میں آپ کی طرف سے بھی خیرسگالی کا پیغام لے کر پاکستان کے عوام کی طرف جانا چاہتا ہوں۔ ان شاءاللہ العزیز دو برادر اسلامی ملک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس طرف ہمارے قدم آگے بڑھیں گے۔ آپ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو ہم دوڑ کر آپ کی طرف آئیں گے، اور محبت کا یہ رشتہ ان شاءاللہ اور مضبوط ہوگا، اور مضبوط ہوگا، اور بہت مضبوط ہوگا۔

وَأٰخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ۔

‎ضبط تحریر: #سہیل_سہراب

‎ممبر ٹیم جے یو آئی سوات، ممبر مرکزی کونٹنٹ جنریٹرز رائٹرز 

‎#teamJUIswat

‎ 

0/Post a Comment/Comments